پریکشا پر چرچا

پریکشا پر چرچا

گذشتہ روز ”پریکشا پر چرچا“ پروگرا م کا چھٹا حصہ دہلی کے تال کٹورہ گراﺅنڈ میں منعقد ہوا ۔اس پروگرا م میں ملک کے لاکھوں بچوں ،اساتذہ اور ماہرین علم وتربیت نے براہ راست شرکت کی اور وزیر اعظم نریندرا مودی کےساتھ تبادلہ خیال کیا۔

پریکشا پر چرچا پروگرام کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے بچے ہی ہمارے ملک کا مستقبل ہیں، جب یہ صحیح راستے پر ہونگے وہ بہتر اور مضبوط ملک بنا سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے صرف امتحان میں پاس ہونے کیلئے اچھے نمبرات حاصل کرنے کیلئے کوشاں رہتے ہیں اور اس کیلئے وہ غلط طریقہ بھی استعمال کرتے ہیں ۔

کبھی کبھار بچے نقل کرنے پر محنت اور وقت صرف کرتے ہیں جبکہ یہی محنت اگر بچے پڑھائی لکھائی اور تربیت کی جانب موڑ دینگے تو تعلیم کی ایک الگ تصور سامنے آئے گی ۔

جہاں تک ہمارے ملک کا تعلق ہے یہاں لوگوں میں ایک خوف پیدا ہونے لگا ہے وہ اپنی زبان میں بات کرنے کو معیوب سمجھتے ہیں ،وہ احساس کمتری کے شکا ر ہو رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ مغربی زبانوں میں مختلف مواقعوں پر باتیں کرتے ہیں تاکہ انہیں خاص تجربہ حاصل ہو سکے ۔

جہاںتک زبان وتہذیب کا تعلق ہے، یہ ایک انسان کی قومی پہچان ہوتی ہے ،جب انسان ان سے دوری اختیار کرے توو ہ زیادہ دیر تک زندہ نہیں رہ سکتا، جہاں تک تعلیم وتربیت کا تعلق ہے، اس ملک میں لوگ بڑی بڑی ڈگریاں حاصل ضرور کرتے ہیں لیکن بنیادی علم وتربیت کے بارے میں انہیں تجربہ نہیں ہوتا ہے ۔مفکروں کا ماننا ہے کہ تجربہ اور تربیت ہی اصل علم ہے۔

زبانی یاد کرنے ،نقل کرنے یا اُونچی ڈگریاں حاصل کرنے سے کچھ فائدہ نہیں ہوگا بلکہ اُونچی سوچ اچھی تربیت اور اچھا ماحول ومعاشرہ ہی ملک کی ترقی مانی جاتی ہے ۔

ہمیں اپنے بچو ں کو ڈگریاں حاصل کرنے پر زور نہیں دینا چاہیے نہ ہی اچھے نمبرات حاصل کرنے کیلئے دباﺅ ڈالنا چاہیے بلکہ اُنہیں زندگی کی اصل حقیقت اور دوسری کی مدد وخدمت کرانے کے گُر سکھانے چاہیے۔

انہیں عوامی ہمدردی کا سبق دینا چاہیے اور اپنی موجودہ سوچ میں تبدیلی لانی ہو گی، تب جا کر ممکن ہے کہ ہمارا مستقبل بہتر بن سکے جیسا کہ وزیر اعظم کا مدعاومقصد ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.