عوام دوست بجٹ کی ضرورت

عوام دوست بجٹ کی ضرورت

سال 2023-2024کیلئے سالانہ بجٹ پیش کرنے کی تیاری میں مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رامن نے اپنے ساتھیوں کو ”حلوہ“ تقریب پر بلا کر ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے چونکہ پوری دنیا میں کووڈ 19کے بعد جس طرح سے بدتر اقتصادی حالات عام لوگوں کو پیش آئے، اُ ن سے نکالنے کیلئے موجودہ مرکزی سرکار کیا کچھ آنے والے بجٹ میں سامنے لائےگی، اس پر ابھی بات کرنا قبل از وقت ہو گا۔

تاہم یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ کورونا وائرس اور لاک ڈاﺅن کے بعد جس طرح کے اقتصاد ی حالات ملک کے عوام کو درپیش ہیں، وہ واقعی غور طلب ہیں ۔

مختلف غیر سرکاری ادارے بندہو گئے اور بیشتر محکموں نے اپنے ملازمین کی تعدادمیں کمی کر کے لاکھوں لوگوں کو بے روزگار بنا دیا ۔

آمدنی کے ذرائع کافی محدو دہونے لگے اور اِدھر مہنگائی روز بروز بڑھتی جا رہی ہے ۔ان حالات میں حلوہ محفل سجانے یا لوگوں کو مختلف طریقوں سے دل بہلانے سے کام نہیں چلے گا بلکہ اسکے لئے ایک جامع پالیسی ترتیب دینی ہو گی جس سے ملک میں پھر سے اقتصادی صورتحا ل مستحکم ہو ۔

ایگریکلچر شعبے کےساتھ ساتھ پرائیویٹ سیکڑوں کومضبوط بنانے کیلئے ایک حکمت عملی ترتیب دینی ہو گی تاکہ لوگ مالی مشکلات سے باہر آسکں۔

جہاں تک برصغیر کا تعلق ہے اس میں بھارت ہی ایک ایسا ملک ہے جس نے مشکل حالات کا مقابلہ کر کے ملک کے کروڑوں لوگوں کو مفت راشن اور دوائی فراہم کی ،لیکن جہاں تک باقی ہمسایہ ممالک کا تعلق ہے وہ دن بہ دن مالی اعتبار سے بہت زیادہ کمزور ہو رہے ہیں ،اسکے برعکس بھارت کسی حد تک حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے کھڑا نظر آرہا ہے ۔مگر سوال صرف حالات کا مقابلہ کرنا نہیں بلکہ آگے بڑھنے کا ہے ۔

حکومت کی ذمہ داری بن جاتی ہے کہ وہ بیرونی ممالک کی سرمایہ کاری کیلئے کارگر اقدامات اُٹھائیں اور اسطرح ترقی یافتہ ممالک کے شانہ بشانہ چلنے کی کوشش تیز کریں ۔

تقاریب کرنے سے غریب لوگوں کا پیٹ نہیںبھر اجا سکتا ہے، اسکے لئے جامع حکمت عملی ترتیب دینے ہو گی اور امید کی جاتی ہے آنے والے بجٹ میں ان تمام مسائل ومشکلات کا خیال رکھا گیا ہو گا، جو عام لوگوں کو درپیش ہیں ،پانی ،بجلی ،گیس اور راشن کی قیمتوں میں کمی کی جائے گی جو عام لوگوں کیلئے شہہ رگ کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.