منگل, جولائی ۱, ۲۰۲۵
29.9 C
Srinagar

انتخابی کمیشن کا بر وقت اقدام

جمہوری ملکوں کی طاقت اور عزت دنیا میں اس لئے کی جاتی ہے کیونکہ وہاں کے حکمران عوام کے منتخب نمائندے ہوتے ہیں ،جنہیں عوام کا ساتھ اور اعتماد حاصل ہوتا ہے ۔

برصغیر میں ہندوستان بھی ایک ایسا جمہوری ملک ہے ،جہاں کبھی بھی عوامی حکومت کا تختہ پلٹ کر کسی بھی فوجی نے جرات نہیں کی وہ مسند اقتدار پر قابض ہو سکے ۔

اسکے برعکس ہمسایہ ملک پاکستان میں ا س طرح کی روایات سات دہائیوںسے ہی قائم ہیں، جہاں فوجی حکمرانوں نے وقت وقت پر عوامی حکمرانوں کا تختہ پلٹ کر خود برسوں تک اقتدار پر قابض رہے ۔

جہاں تک جموں وکشمیر کا تعلق ہے جو اب ریاست نہیں رہی بلکہ 2019ءکے بعد مرکزی زیر انتظام خطہ بن گیا ،میں لگ بھگ چار برسوں سے صدر راج ہے، جو ملک کے جمہوری نظام کیلئے صحت مند علامت ہرگز تصور نہیں کی جا سکتی ہے ۔

گذشتہ دنوں جموں دورے کے دوران مرکزی وزیر داخلہ شری امت شاہ نے کہا کہ عنقریب جموں وکشمیر میں انتخابات عمل میں لائے جائینگے ،اس اعلان کے فوراً بعد انتخابی کمیشن نے ایک نشست دہلی میں بلائی اور جموں وکشمیر کی تما م سیاسی جماعتوں کو اس میٹنگ میں بلایا تاکہ اُن سے ہونے والے اسمبلی اور پنچایتی انتخابات سے متعلق رائے طلب کی جاسکے ۔

ا س میٹنگ میں مختلف موبائل ووٹران کے ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار پر بھی بات ہو گی ۔بہرحال عوامی اور سیاسی حلقے انتخابی کمیشن کے اس ہنگامی اقدام کو بروقت اور قابل قدر مانتے ہیں کیونکہ جموں وکشمیر کے عوام اپنے منتخب نمائندے سے بہتر طریقے سے اپنے روز مرہ کے مسائل حل کراسکتے ہیں کیونکہ عوامی نمائندوں تک عوام کی رسائی بنسبت ایل جی انتظامیہ کافی زیادہ آسان ہوتی ہے ۔

انتخابی کمیشن کے اس اقدام سے نہ صرف اُن لوگوں کی زبان بندی ہو جائے گی جو جموں وکشمیر میں ایل جی رول کو لیکر باتیں کرتے ہیں بلکہ بہتر ڈھنگ سے عوامی حکومت بھی قائم ہو جائے گی جوکہ جمہوریت کی سب سے بڑی علامت مانی جاتی ہے ،ویسے بھی اسمبلی انتخابات کیلئے موزون وقت ہے کیونکہ جو طاقتیں انتخابات میں رخنہ ڈالنے اور لوگوں کو بہکاﺅے کا کام انجا م دیتی تھیں، وہ نہایت ہی کمزور ہو چکی ہیں اور اس وقت امن وامان قائم ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img