وزیر اعظم مودی نے افتتاحی اجلاس میں کہا کہ ہندوستان کا مقصد جنوب کی آواز کو بلند کرنا ہے اور اس کی آواز ہندوستان کی آواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ ہی دنیا کے جنوب کے ممالک کے اپنے بھائیوں کے ساتھ اپنے ترقیاتی تجربات کوشیئر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ترقیاتی شراکت داریوں میں دنیا کے ہر خطے کے ممالک اور مختلف موضوعات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے اس سال جی20 گروپ کی صدارت سنبھالی ہے اور ہندوستان کا مقصد جنوب کی آواز کو بلند کرنا ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ آج دنیا کو درپیش مسائل کے لئے دنیا کے جنوبی ممالک (ترقی پذیر اور پسماندہ ممالک)ذمہ دار نہیں ہیں، لیکن ان کے سب سے زیادہ بدترین نتائج انہیں بھگتنا پڑ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں، انہوں نے یورپ میں کوو ڈ 19 کی وبا، آب و ہوا کی تبدیلی، دہشت گردی اور جنگوں جیسے واقعات کے اثرات کا ذکر کیا۔ مسٹر مودی نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک نے نوآبادیاتی نظام کے خلاف جدوجہد میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا اور آج پھر سے ایک نئے عالمی نظام کی تعمیر کے لیے ایک دوسرے کا ساتھ دے رہے ہیں جو ہمارے شہریوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنائے۔
جنوب کے ممالک کو ہندوستان کی حمایت کا یقین دلاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کی ترجیحات ہندوستان کی ترجیحات ہیں۔
اپنے مختصر خطاب میں مسٹر مودی نے نئے نظام کے تحت ترقی پذیر ممالک کے مسائل کے آسان حل تلاش کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ حل ایسا ہونا چاہیے کہ جس میں ضرورت کے حساب سے توسیع کی جاسکے۔
انہوں نے دنیا کے مسائل کے حل کے لیے ممالک کی صلاحیت کے مطابق مشترکہ ذمہ داری کے تعین کے اصول کو اپنانے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے عالمی اداروں میں اصلاحات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔