کورونا وباءکے پھیلاﺅ اور اس سے پیدا شدہ صورتحال کے بیچ ملک کے لوگوں کو چاہیے کہ وہ احتیاط سے کام لیں، تاکہ کسی قسم کی بندشیں نہ لگانی پڑے ،جن سے ملک کی معیشت کو پھر سے نقصان ہوسکتا ہے ۔
گذشتہ چند دنوں سے پھر سے ملک کے مختلف حصوں میں کورونا وباءکے پھیلاﺅ کی خبریں موصول ہو رہی ہیں ۔اگر چہ موت کی شرح فیصد بہت کم ہے، تاہم اس وائر ل انفیکشن کی وجہ سے نہ صرف متاثر ین کو پریشانیوں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بلکہ اُن کے دوست احباب کو بھی پریشانیوں میں مبتلاءہونا پڑتا ہے ۔اس لئے بہتر یہ ہے کہ گھروں میں احتیاط برت کر اپنی صحت کو محفوظ رکھیں ۔
جہاں تک اسپتالوں کا تعلق ہے، وہاں پہلے سے ہی مریضوں کی اس قد ر بھیڑ ہوتی ہے کہ ڈاکٹر اور دیگر طبی عملہ بھی پریشان ہو جاتا ہے ۔
ڈاکٹروں کے مطابق ہندوستان نے گذشتہ برسوں کے دورا ن کورونا وباءکو مل جل کر شکست دی ہے ،یہ تب ہی ممکن ہو گا جب تمام لوگوں نے احتیاطی تدابیر پر عمل کیا ۔
لوگ آج بھی اگر ڈاکٹروں اور انتظامی ہدایت پر عمل کرینگے تو آج بھی یہ وباءکچھ نہیں کر پائے گی ۔بزرگوں کو شدید سردی میں گھروں سے باہر نہیں نکلنا چاہیے نہ ہی غلط طریقے سے کھانا پینا چاہیے ۔کمروں میں ہوا کا خیال رکھا جائے ،گرم چیزیں ،ڈرائی فروٹ ،جام اور شہد کھانا چاہیے ۔
روز گرم پانی پینا چاہیے اور سبزیوں میں ادرک کا بھر پور استعمال کرنا چاہیے ۔ماہرین کے مطابق ان چیزوں کے استعمال سے انسان کی قوت مدافعت بڑھتی ہے اور وہ کورونا کا مقابلہ بہ آسانی کر سکتا ہے ۔
یہاں یہ بات بھی لازمی ہے کہ بھیڑ بھاڑ والی جگہوں پر ماسک کا استعمال ضرور کریں اور ہاتھ ملانے کے بعد صابن سے ہاتھ دھویں تاکہ اس وباءکا پھیلاﺅ کم ہو سکے ۔
ویسے بھی وادی میں اس وباءمیں مبتلاءلوگوں کی تعداد بہت کم ہے ، تاہم احتیاط کرنا بے حد ضروری ہے کیونکہ یہ صرف انسانوں کی زندگیوں کا ہی مسئلہ ہے بلکہ ملک کی معیشت اور اقتصادیات کا بھی مسئلہ ہے ، جس کا خیال ہر ایک کو رکھنا چاہیے ۔





