جمعرات, مئی ۱۵, ۲۰۲۵
16.6 C
Srinagar

سرکار کی ذمہ داری

وادی میں شام ہوتے ہی مسافر گاڑیاں سڑکوں پر سے غائب ہو جاتی ہیں اور ضرورت مند لوگ پریشانیوں میں مبتلاءہو جاتے ہیں اور لوگ میلوں کی مسافت پیدل طے کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں ۔

یہی حال 1990ءکے بعد دیکھنے کو مل رہا تھا جب ملی ٹنسی اپنے عروج پر تھی لوگ دوپہر 4بجے سے پہلے ہی گھروں کو پہنچنے کو ترجیح دیتے تھے ۔آج بھی وہی حال دیکھنے کو مل رہا ہے۔پولیس اور گورنر انتظامیہ اگر بار بار یہ بیان داغ رہی ہے کہ وادی میں اب حالات بہتر ہو چکے ہیں ، جو ایک حقیقت بھی ہے کہ اب نہ ہی ہڑتال ،نہ احتجاج اور نہ ہی تشدد کے واقعات کہیں دیکھنے کو مل رہے ہیں ۔پھر بھی شا م ہونے سے قبل ہی سڑکوں سے پبلک ٹریفک غائب کیوں ہو جاتا ہے ۔

اس سلسلے میں انتظامیہ کوئی قد م کیوں نہیں اُٹھارہی ہے ۔عوامی حلقوں میں یہ سوال زور وشور سے اُٹھ رہا ہے ۔یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ وادی میںشدت کی سردی ہے لیکن جہاںتک دفتری اوقات کا تعلق ہے، اُس میں کوئی بدلاﺅ نہیں ہوا ہے بلکہ سرکاری دفاتر میں حسب روایات کام ہوتا رہتا ہے ۔

لہٰذا حکام کی ذمہ داری بن جاتی ہے کہ وہ اس حوالے سے ضروری اقدامات اُٹھائیں ۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ زیادہ ترلوگ اپنی پرائیویٹ گاڑیوں میں سفر کرتے ہیں اور جو مسافر گاڑیاں دیر تک چلتی ہیں، اُن کو بھی سواریاں نہیں ملتی ہیں جبکہ پٹرول اور ڈیز ل اتنا مہنگا ہوا ہے کہ وہ خالی گاڑیاں چلانا برداشت نہیں کر پا ئیں گے۔

سرکار یا انتظامیہ اگر چاہے تو دہلی کی طرح یہاں پر بھی (آرڑ ایون ) یعنی طاق اور جفت نمبر کی اسکیم چالو کر سکتی ہے۔

تاکہ ٹریفک جام میں بھی کمی آئے اور پبلک ٹرانسپورٹ کو فائدہ ملے اور مسافر گاڑیاںدیر رات تک چل سکتی ہیں۔

جیسا کہ ملک کی باقی ریاستوں میں رات بھر ٹریفک چلتا رہتا ہے اور کا م کاج دھیر تک ہوتا رہتا ہے ۔اس بات کی بھی ضرورت ہے کہ ایس آر ٹی سی کی بھی خدمات حاصل کی جائیں ،کیوں کہ یہ ادارہ بھی مالی خسارہ سے دوچار ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img