موبائل فون اور انسانی صحت ۔۔۔۔۔

موبائل فون اور انسانی صحت ۔۔۔۔۔

شوکت ساحل

وقت کیساتھ ساتھ ایجادات کی روسے انسان ترقی کی نئی نئی منازل طے کررہا ہے ۔زمین سے خلاءتک کا سفر ایجادات کی دین ہے جبکہ تحقیقی علم بھی انسانی زندگی کو آسان بنا رہا ہے ۔

تاہم ایجادات کا غلط اور بے جا استعمال انسانی صحت کے لئے نقصان دہ بھی ہے ۔موبائل فون کا استعمال ہر کوئی شخص کررہا ہے ۔

جہاں موبائل فون نے انسانی زندگی میں انقلاب بپا کیا ہے ،وہیں اس کا غلط اور بے جا استعمال بچوں کیساتھ ساتھ بالغ حضرت کے لئے بھی نقصان ثابت ہورہا ہے ۔موبائل فون ایک ایسی ایجاد ہے جس نے ہماری زندگیوں اور رات دن کے معمول کو اپناغلام بنا لیا ہے۔

جس کے بغیر ہم شاید اب ادھورے ہیں اور کچھ لوگ تو اب اس کے بغیر سانس لینے یا جینے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔

دنیا بھر میں کسی بھی وقت کسی سے بات کرنی ہو، کوئی پیغام بھیجنا ہو، فوراً اپنا موبائل فون نکالیں اور اپنا کام کریں۔

یہاں تک کہ ریڈیو، ٹی وی ، کیمرہ غرض ہر چیز اس چھوٹے سے آلے میں سمو کر رہ گئی ہے۔ اس مواصلاتی آلے نے خط کتابت اور مواصلاتی نظام کا پورا نقشہ ہی تبدیل کر کے رکھ دیا ہے۔

کیلیفو رنیا کے شعبہ پبلک ہیلتھ کے مطابق موبائل فون کے زیادہ استعمال سے بچے اور بڑے دونوں کی صحت کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہوتا ہے۔

بچوں کے ذہن کی نشوونما زمانہ جوانی میں ہی ہوتی ہے اور موبائل کے زیادہ استعمال سے ذہن پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔عالمی صحت کی تنظیم’ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فارریسرچ ‘کی ایک تحقیق کے مطابق موبائل فون سے نکلنے والی شعاعیں دماغ پر منفی اثرات ڈالتی ہیں اور دماغ کی کارکردگی پر اثر انداز ہوتی ہیں۔

اس کے علاوہ موبائل فون کے زیادہ استعمال سے جوڑوں اور پٹھوں میں بھی درد کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

موبائل فون کے استعمال کے دوران ایک ہاتھ مستقل مصروف رہتا ہے جس کی وجہ سے ہاتھ اور انگلیوں کے جوڑوں اور کندھوں اور پیٹھ میں درد معمول بن جاتا ہے اور فون کال پر مسلسل مصروف رہنے سے گردن اور سر میںبھی درد شروع ہوجاتا ہے۔

وادی کے معروف معالجین کا کہنا ہے کہ موبائل فون کے اس دور میں انسانی صحت کو ایک نئی اور خاموش وبا نے اپنی آغوش میں لیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جب کوئی شخص مختلف زاویوں سے استعمال کرتا ہے ،تو گردن اور کمر کے درد کے امکانات زیادہ بڑھ جاتے ہیں ۔

ان کا کہناتھا کہ موبائل فون کا بے جا استعمال کی وجہ سے گردن درد 71.2فیصد ، سر درد 63.3 فیصد ، چڑ چڑا پن 54.5فیصد اوربے چینی 50.7فیصد تک بڑھ جاتی ہے ۔

اب فیصلہ آپ نے کرنا ہے کہ اس ایجاد کا استعمال مناسب طریقے سے کرنا ہے یا بے جا طریقے سے ؟۔

علاوہ زیں ماہرین کا ماننا ہے کہ موبائل فون جو کہ ایک وائرلیس آلے کی طرح کام کرتا ہے، اس میں ریڈیو فریکوئنسی توانائی موجود ہوتی ہے اور انسانی جسم کے جس حصے کے قریب موبائل فون ہوتا ہے، وہاں کے ٹشوز ریڈیوایکٹو توانائی اپنے اندر جذب کر لیتے ہیں جو انسانی صحت کو بے حد نقصان پہنچاتے ہیں۔ جبکہ موبائل فون کے زیادہ استعمال سے قوت مدافعت بھی کمزور ہونے لگتی ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق موبائل فون کی اسکرین یا کی پیڈ کو مستقل چھونے اور استعمال کرنے سے اس میں مختلف جراثیم اور بیکٹیریا سٹور ہو جاتے ہیں اور ایک رپورٹ کے مطابق ایک موبائل فو ن پر ایک ٹوائلٹ سیٹ سے بھی زیادہ جراثیم پھیلانے والے بیکٹیریا اور جراثیم موجود ہوتے ہیں۔تحقیق کی بنیاد ہمارا یہی مشورہ رہے گا کہ بچوں کو سمارٹ فون سے دور رکھیں اور با لغ حضرات بھی موبائل فون کے بے جا استعما ل سے محفوظ رہیں ۔کیوں کہ دنیا بدل رہی ہے ۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published.