لوگوں کی بات سُننا انتظامیہ کی اولین ترجیح ۔ لفٹینٹ گورنر

لوگوں کی بات سُننا انتظامیہ کی اولین ترجیح ۔ لفٹینٹ گورنر

مسائل اور شکایات کا موثر طریقے سے نمٹنا احتساب اور عوامی خدشات کے بروقت اور سستے طریقے سے فوری حل کیلئے بنیادی ہے ۔ لفٹینٹ گورنر

جموں/مسائل اور شکایات کا موثر طریقے سے نمٹنا جوابدہی اور عوامی خدشات کے بروقت اور کفایت شعاری کیلئے بنیادی حیثیت رکھتا ہے ، یہ بات لفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے سول سیکرٹریٹ میں براہ راست عوامی شکایات کی سماعت کا پروگرام ’ ایل جی کی ملاقات ‘ کے تازہ ترین ایڈیشن کے دوران لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔لفٹینٹ گورنر نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ عوام کا اعتماد مضبوط کریں ۔ انہوں نے ان کی شکایات کو دور کرنے کیلئے موقع پر ہدایات بھی جاری کیں ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ ایل جی کی ملاقات ایک عوام دوست پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے جو شکایات کو قابل بناتا ہے اور ان کی قدر کرتا ہے اور شکایات کو فوری طور پر نمٹانے کو یقینی بناتا ہے اور مزید بہتری کیلئے جوابدہی طے کی جاتی ہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ سب سے پہلے لوگوں کی بات سُننا انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے ۔ ایل جی کی ملاقات کے ذریعے بات چیت کی آسانی مختلف محکموں کو شہریوں پر مبنی نظام کی حمایت کرنے کی ترغیب دیتی ہے جو بڑھتی ہوئی سماجی توقعات کو پورا کرنے کیلئے ہموار اور مربوط عوامی خدمات فراہم کرتا ہے ۔ شکایات سے نمٹنے کیلئے فیڈ بیک سسٹم نے منصفانہ ، بامقصد اور غیر جانبدارانہ عمل کو یقینی بنایا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام محکمے موثر اور مربوط انداز میں شہریوں کی شرکت میں اضافہ کے ساتھ کام کر رہے ہیں ۔ ڈپٹی کمشنرز اور ایس پیز کو انتظامیہ کا چہرہ قرار دیتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور عام آدمی کی انتہائی حساسیت کے ساتھ خدمت کریں ، اس کے علاوہ ترقیاتی منصوبوں کی ٹائم لائینز پر عمل پیرا ہونے، زمین پر بہترین نتائج اور مختلف سرکاری اداروں کے درمیان قریبی ہم آہنگی کو یقینی بنائیں ۔ محصولات کے اجراءمیں تاخیر سے متعلق شکایات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے تمام ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ ذاتی طور پر ریونیو خدمات کی توسیع کی نگرانی کریں ۔ اس موقع پر گورنمنٹ مڈل سکول گڈیارا رام بن کی تباہ شدہ عمارت کے معاملے پر متعلقہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے بتایا گیا کہ مذکورہ سکول کو سیفٹی آڈٹ کے دوران غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مرکزی وزارت نے مرمت اور تعمیر نو کے کاموں کیلئے اسکول کو غیر محفوظ اسکولوں میں شامل کیا ہے ۔ اسی طرح سمیر جاوید خان نامی درخواست گذار نے حکام کی توجہ راجوری شہر سے بابا غلام شاہ باد شاہ یونیورسٹی تک سڑک کی خستہ حالی کی طرف مبذول کرائی ۔ لفٹینٹ گورنر نے درخواست گذار کو یقین دلایا کہ انتظامیہ اس مسئلے سے باخبر ہے اور لوگوں کو جلد از جلد ریلیف فراہم کرنے کے لئے ضروری کارروائی شروع کر دی گئی ہے ۔ پہلگام میں اسٹریٹ لائیٹس کے کام کرنے کے مسئلہ پر اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے شوکت احمد نامی درخواست دہندہ کے ذریعہ اٹھائے گئے ، متعلقہ افسران نے اس مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کیلئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں لفٹینٹ گورنر کو آگاہ کیا ۔ بات چیت کے دوران تصادفی طور پر منتخب کردہ زیادہ تر درخواست دہندگان نے حکام کی طرف سے ان کی شکایات کے فوری ازالے کیلئے لفٹینٹ گورنر کا شکریہ ادا کیا ۔ اس موقع پر لفٹینٹ گورنر نے ڈی سی اور دیگر عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ پی ایم کُسم ( پردھان منتری کسان اورجا سرکھشا ایوم اٹھان مہابھیان ) اسکیم کے موثر نفاذ کیلئے محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے ساتھ تال میل قائم کریں اور سولر پمپس اور چھتوں پر سولر پینلز کی تنصیب کریں ۔ کمشنر سیکرٹری عوامی شکایات محترمہ ریحانہ بتول نے ایل جی کو جے کے ۔ آئی جی آر اے ایم ایس پر موصول ہونے والی شکایات کی پیش رفت اور صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا ۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ زراعت ، پیداوار مسٹر اتل ڈولو ، اے ڈی جی پی جموں مسٹر مکیش سنگھ ، ڈپٹی کمشنرز ، ایس ایس پیز ، ایچ او ڈیز اور دیگر سینئر افسران ذاتی طور پر اور عملی طور پر بات چیت کے دوران موجود تھے ۔ لفٹینٹ گورنر نے پردھان منتری آواس یوجنا گرامین کے تحت 35097 مستفدین کے بینک کھاتوں میں براہ راست 149.17 کروڑ روپے منتقل کئے

Leave a Reply

Your email address will not be published.