اس شہر میں سب لوگ اس روگ کے شکار ہو رہے ہیں کہ وہ جھوٹ بولتے ہیں جبکہ جھوٹ بولنا سب برائیوں کی بنیاد مانی جاتی ہے ۔
سیاستدان ،دانشور ،قلمکار ،دکاندار ،سرکاری آفیسر نہ جانے کیوں جھوٹ پے جھوٹ بول کر اپنے دین وایمان کو لوٹ کرواتے ہیں ۔
ایک زمانہ تھا جب این سی کا نعرہ تھا کہ ہماری ماں بہن کی عزت دفعہ 370میں محفوظ ہے ۔
اب اسکو پارلیمنٹ نے توڑ کر ملک میں نہ صرف پوری طرح اس خطے کوضم کیا بلکہ اس سر کے تاج کو حصوں میں تقسیم کیا ۔
کچھ سیاستدان اب بھی اس دفعہ کو واپس لانے کی بات کر کے لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں جبکہ یہ ناممکن ہے کیونکہ اس دفعہ کو واپس لانے کیلئے پارلیمنٹ میں اکثریت ہونی لازمی ہے، جہاں سینکڑوں ممبران ہوتے ہیں اور اس خطے کے صرف 3ممبران ہیں ۔
جہاں تک اپنی پارٹی لیڈر الطاف بخاری کا تعلق ہے انہوں نے پہلے ہی صاف طور پر کہہ دیا کہ ہم اسکو واپس نہیں لاسکتے بلکہ کہتے ہیں کہ ہم اسٹیٹ ہوڈکو واپس لانے کیلئے جدوجہد کریں گے اور کچھ نہیں ۔