بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
6.9 C
Srinagar

جموں وکشمیر کے نوجوانوں میں مشروم فارمنگ روزگار کے بہترین ذریعے کے طور پر اُبھر رہی ہے

سر ی نگر:جموںوکشمیر اِنتظامیہ کی جدید ترین تکنیکی اقدامات سے مشروم کاشت کاروں کے لئے سبسڈی سے جموں وکشمیر میں مشروم کی پیداوار میں خاطر خواہ اِضافہ ہوا ہے۔
قومی زراعت کی ترقی کے پروگرام اورراشٹریہ کرشی وِکاس یوجنا کے تحت مشروم کی کاشت پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے اور مشروم کاشت کاروں کو معیاری بیجوں سے لیس کیا جاتا ہے اور اُنہیں سائنسی کاشت کی تکنیکوں میں تربیت دی جاتی ہے ۔ کشمیر مشروم کی کاشت کے کاروبار میں کامیابی کی سینکڑوں داستوں پر فخر کرتا ہے او راِنتظامیہ کی 50فیصد سبسڈی اور تکنیکی علم کاشت کاروں میں کاشت کو منافع بخش بنارہا ہے۔
حکومت جموںوکشمیر مشروم کاشت کی حوصلہ افزائی اور فروغ کے لئے شراکت داروں پر زور دے رہی ہے ، جو نوجوانوں کے لئے ایک ممکنہ کاروباری صلاحیت ہے ۔جموں شیوالک میں حالیہ حکومتی اقدامات سے جنگل میں رہنے والوں کو مشروم کو جمع کرنے اور پروسسنگ کی تکنیکوں ، مارکیٹ کے علم کے ساتھ ساتھ مارکیٹ تک رَسائی کے بارے میں باضابطہ تربیت اور ہدایات دی جارہی ہیں تاکہ ان کی کوششوں سے انہیں ان کا جائز حصہ مل سکے۔
شمالی کشمیر ضلع بارہمولہ کے بٹہ پورہ کے محمد اشفاق ملا نے 2018ءمیں مشروم اُگانا شروع کیں اور اَب حکومت مدد سے اس کااجرحاصل کر رہے ہیں۔38 سالہ زرعی صنعت کار فی الحال مشروم کاشت کاری ، سپون کی پیداوار اور مشروم کے خواہشمند کسانوں کی تربیت سے تقریباً 1لاکھ سے 1.5لاکھ روپے سالانہ کماتا ہے۔
محمد اشفاق ملا فی الحال سالانہ 1.5 سے 1.75کوئنٹل مشروم تیار کررہے ہیں اور انہیں 250 روپے فی کلوگرام میں فروخت کر تے ہیں ۔ وہ ہارٹی کلچر ڈویژن کے شکر گزار ہیں کہ اُنہوں نے اسے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا اور اسے مارکیٹنگ میں مدد کی۔
اُنہوں نے کہا،” مستقبل میں ، میں ایک مشروم فارم بنانے کا ارادہ رکھتا ہوں جس سے میں نہ صرف پورے شمالی کشمیر کا احاطہ کروں گا بلکہ نوجوانوں کو ملازمتوں میں بھی جگہ دوں گا۔ “ اُنہوں نے مشروم کاشت میں دِلچسپی رکھنے والوں کو مشورہ دیا کہ وہ کسی بھی مدد کے لئے محکمہ زراعت کا دورہ کریں اور وقتاًفوقتاً افسران سے مشورہ اور رہنمائی حاصل کریں۔
اِسی طرح پلوامہ کی رہائشی تہمینہ نے محکمہ سے مشروم اُگانے کی تربیت حاصل کی ۔اُنہوں نے کہا کہ ،” مجھے اَپنی ایک دوست سے مشروم اُگانے کے فائدے کے بارے میں معلوم ہوا اور یہ ہماری روزمرہ کی آمدنی میں کس طرح مدد کرسکتا ہے۔“
تہمینہ نے جموںوکشمیر محکمہ زراعت سے مشروم کی کاشت کی بنیادی تربیت حاصل کی ہے ۔ اُنہوں نے کہا،” ٹریننگ کے دوران محکمہ زراعت نے ہمیں بیج ، حرارتی نظام ، کیڑوں کے خطرے وغیرہ کے بارے میں آگاہ کیا۔ یہ 40دِن کا تربیتی عمل تھا او ریہ کافی قابل تعریف تھا کہ کس طرح میری او ردیگرجیسی خواتین کی تربیت دی گئی۔“
اُنہوں نے کہا کہ اِس طرح کے مواقع ان سینکڑوں خواتین کے لئے اہم ہیں جو خود مختار بن کر اَپنا نام کمانا چاہتی ہیں ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ایک عورت کو دوسرے مواقع بھی تلاش کرنے چاہئیں جو جموںوکشمیر حکومت کی طرف سے فراہم کئے گئے ہیں۔

Popular Categories

spot_imgspot_img