جموں:لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج سکاسٹ جموں میں آنجہانی ڈاکٹر اتم چند شاستری جی کی صد سالہ پیدائش کی تقریبات کے موقعہ پر ’مفت مصنوعی اعضاءاور کیلیپر تقسیم کیمپ‘ کا اِفتتاح کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے چوڈامانی سنسکرت سنستھان بسوہلی ، شری کیلاکھ جیوتش اویم ویدک سنستھان ٹرسٹ، مہاویر سیو ا سدھ اور ابھا باگر و ڈ یا چیئرٹیبل ٹرسٹ کولکتہ، سکاسٹ جموں او رسینٹرل سنسکرت یونیورسٹی رنبیر کیمپس جموں کی اس قابلِ ذِکر، بے لوث اور عظیم اقدام کے لئے سراہنا کی۔
اُنہوں نے کہا کہ دیو یانگ طبقے کی بہبودی ، انہیںبااختیار بنانے اور سماج کے مرکزی دھارے میں لانے کے لئے اِمداد اور معاون آلات ہمیشہ حکومت کی اوّلین ترجیحات میں سے ایک رہے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ اِس طرح کے اقدامات ان نظریات او راقدار کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں جن کے لئے ہمارا معاشرہ کھڑا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جی ایم سی جموں کے ڈاکٹر سنجے شرما اور شری ماتا ویشنودیوی نارائنا سپر سپیشلٹی ہسپتال کے ڈاکٹر وِکاس پادھا کو ان کی مثالی خدمات اور لوگوں کی خدمت کے عظیم مقصد کے لئے کوشش کرنے پر مبارک باد دی۔
اُنہوں نے کہا کہ ضرورت مندوں کی مدد کرنے کی بے لوث کوشش ہی اِنسانیت کی حقیقی خدمت ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ دیو یانگ طبقے کے لئے وسائل کو اِکٹھا کرنا ، بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات پیدا کرنا ہماری بنیادی ذمہ داری ہے تاکہ اُنہیں ملک کی ترقی میں برابر کا حصہ دار بنایا جاسکے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ معاشرے کے روشن خیال شہریوں او ر والنٹری آرگنائزیشنوں کو آگے آنا چاہئے اور لوگوں کے دُکھوں کو دُور کرنے اور قابل رَسائی اِنڈیا مہم میں تعاون کرنے کے لئے حکومت کی کوششوں کی تکمیل کرنی چاہئے۔
اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں یوٹی حکومت جموںوکشمیر میں ایک جامع معاشرے کی ترقی کے لئے شہریوں کی اُمنگوں اور اِنتظامی ترسیل کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لئے اہم کوششیں کر رہی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر کہاکہ گذشتہ برس ہم نے جموںوکشمیر یوٹی بھر میں جسمانی طور خاص اَفراد کو قابل رسائی اور باوقار زندگی فراہم کرنے کے لئے کل 4,000 موٹر سائیکلیں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ۔ اِس برس جولائی کے مہینے میں پہلے مرحلے میں 1,000 موٹر سائیکلیں تقسیم کی گئیں اور اِس سے ان 1,000 مستفید ہونے والوں کی زندگی میں ایک مثالی تبدیلی آئی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت مدد کے خواہاں تمام لوگوں تک پہنچنے کے لئے پُر عزم ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں دیویانگ طبقے کو پنشن سکیم کے دائرے میں لایا گیا ہے ۔ جسمانی اور ذہنی طور خاص اَفراد کے لئے کوئی مربوط نظام نہیں تھا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پہلی بار جموں وکشمیر کو نیشنل ٹرسٹ پورٹل سے جوڑا گیا ہے تاکہ انہیں مرکزی حکومت کی طرف سے دی گئی تمام سہولیات اور حقوق فراہم کئے جائیں ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سماجی بہبود کا محکمہ مستحقین تک رَسائی کے لئے ایک جامع منصوبہ پر عمل پیرا ہے اور ایک خصوصی اِندراج مہم شروع کی گئی ۔ اُنہوں نے مشاہدہ کیا کہ وقف کوششوں سے پنشن کے فوائد حاصل کرنے والوں کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد موجودہ مالی برس میں دیویانگ طبقے ، خواتین اور بزرگ شہریوں کے لئے سکیموں کی صد فیصداہداف حاصل کرنا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سینٹرل گورنمنٹ ایکٹ فار دی ویلفیئر آف سینئر سٹیزن جو کہ جموں وکشمیر میں اگست 2019ءسے پہلے لاگو نہیں ہوتا تھا۔ اُنہوں نے مشاہد ہ کیا کہ بزرگوں کی ہیلپ لائن ان کی ضروریات کو پورا کر رہی ہے او رتمام ضلع ہسپتالوں میں بزرگوں کی دیکھ ریکھ کے لئے جیریا ٹرک وارڈ بھی شروع کئے گئے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ 2018-19ءکے مقابلے میں غریب کنبوں کے بچوں کو دئیے جانے والے سکالرشپ میں 206 فیصد کا اِضافہ ہوا ہے ۔ 2018ءتک صرف 9,500بچیوں کو لاڈلی بیٹی سکیم کا فائدہ ملا۔ تین برسوں میں زائد اَز ایک لاکھ لڑکیوں کو اِس پروگرام سے جوڑا گیا ہے اور 150 کروڑ روپے براہِ راست ان کے بینک کھاتوں میں منتقل کئے گئے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نوٹ کیا کہ اِس سے قبل غریب لڑکیوں کی شادی کے لئے 100سے 200 مستحقین کو مالی اِمداد فراہم کی گئی تھی لیکن ہم نے ایک برس میں 37.15 کروڑ روپے کی مجموعی مالی اِمداد سے ایسے 9,309 مستحقین کا احاطہ کیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہماری قدیم تحریریں اِنسانیت کے لئے روشنی کا مینار ہیں۔ ہمارے خوشحال حال اور مستقبل کا ماخذ سنسکرت کے صحیفوں میں گہرائی سے پیوست ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ میں سماجی خدمت اور سنسکرت کے فروغ کے لئے چوڈامانی سنسکرت سنستھان کو اپنی نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔
اِس موقعہ پر اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے جگد گورو شنکر اچاریہ سوامی شری ادھو کشجنا دیوترتی جی مہاراج نے سنسکرت کے فروغ کے لئے جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ کی طرف سے کئے گئے ترقیاتی کاموں کی تعریف کی۔اُنہوں نے اِس برس کی شری اَمرناتھ جی یاترا کے لئے حکومتی اِنتظامات کی بھی ستائش کی ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف حکومت بلکہ سب کو بنی نوع اِنسان کی خدمات کے لئے آگے آنا چاہیے۔
وائس چانسلر سکاسٹ جموں پروفیسر جے پی شرما نے اَپنے خطاب میں سماجی ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے یونیورسٹی کی طرف سے اُٹھائے گئے اَقدامات پر روشنی ڈالی۔
سابق وزیر شیام لال شرما نے کیمپ کے منتظمین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اِس پیغام کو جموںوکشمیر کے ہر کونے تک پہنچایاجانا چاہئے تاکہ زیادہ سے زیادہ ضرورت مندوں کی مدد کی جاسکے۔
چیئرمین مہاویر سیوا سدن اور ابھابا گروڈیا ٹرسٹ کولکتہ ونود باگروڈیا نے مفت مصنوعی اعضاءاور کیلیپر تقسیم کیمپ کے اِنعقاد کے لئے تمام شراکت داروں کا شکر یہ اَدا کیا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ کیمپ میں کُل130 مستفیدین نے مصنوعی اعضاءاور کیلیپر حاصل کئے۔
اِس موقعہ پر میئر جے ایم سی چندر موہن گپتا، وی سی ایس ایم وی ڈی یو پروفیسر رویندر کمار سِنہا ، اے ڈی جی پی مکیش سنگھ، صوبائی کمشنر جموں رمیش کمار، ڈی آئی جی وویک گپتا ، ڈائریکٹر ایس ایس ایف او رہیڈ ٹرسٹی چوڈامانی سنسکرت سنستھان شکتی پاٹھک، ڈائریکٹر سینٹرل سنسکرت یونیورسٹی جموں مدن موہن جہا،ڈائریکٹر زراعت جموں کے کے شرما، ٹرسٹی چوڈامانی سنسکرت سنستھان جتندر دیو شرما، صدر کیلاکھ جیوتش اویم ویدک سنستھان ٹرسٹ مہنت روہت شاستری ، صدر ٹریڈرس فیڈریشن ویئر ہاﺅس نہرو مارکیٹ جموں دیپک گپتا ، سینئر اَفسران اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے ممتاز شہری موجود تھے۔





