ہوشیار ،خبردار اب کی بار جموں وکشمیر میں کوئی نئی سرکار ضرور بنے گی ،کیونکہ اس حوالے سے دلی سے سرینگر تک بہت سارے لوگ اپنا پرچار کر رہے ہیں ،جہاں تک جموں صوبے کا تعلق ہے ،وہاں بی جے پی کی بہار آسکتی ہے لیکن وادی میں اس پارٹی کا کوئی وفادار نہیں بن سکتا ہے بلکہ یہاں کے سیاسی ورکر صرف بیوپار کرتے رہتے ہیں ۔
پارٹی کے بنیادی اصولوں سے اُنہیں کوئی سروکار نہیںہے ،کیونکہ 50برسوں کے دوران انہوں نے سینکڑوں دربار بدلے ، کبھی ’الہ کریہ وانگن کریہ ،بب کریہ لولو‘ ،تو کبھی سبزدستار اور کبھی ہتھیار بند لوگوں کے وہ پیروکاربن گئے ۔
لہٰذا ٹنل کے اس پار اگر کوئی مضبوط دولت مند اور آشیر واد والا بندہ اُنکے سامنے محبت اور پیار سے کھڑا ہو جائے گا تو وہ واقعی یہاں کے لیل ونہار تبدیل کر سکتا ہے ۔
عام آدمی پارٹی بھی خام نظر آرہی ہے ،این سی اور پی ڈی پی سے لوگ خبردار ہو گئے ،پی سی اور اپنی پارٹی میں بھی لیڈرا ن بیقرار ہو رہے ہیں ۔
معلوم ہونے لگا ہے کہ مرکزی آشیر واد اب انہیں کم ہو رہا ہے اور اس لئے وہ غلام نبی آزاد کے قدم سے برہم ہیں ۔





