منگل, دسمبر ۱۶, ۲۰۲۵
13.8 C
Srinagar

ایشین میل نے کیا اقرا ءماڈل اسکنڈری اسکول ناگہ بل میں ادبی تقریب کا اہتمام

مدیراعلیٰ رشید راہل کی تازہ تصنیف،شاعرہ فاروقہ پروین کے شاعری مجموعے کی رسم رونمائی
ایشین میل فروغ ِ ادب وثقافت کے لئے کوشاں :رشید راہل، میراث کی حفاظت ہی قوم و ملت کی بقائ:عبدالاحد فرہاد
نوجوان نسل کو تاریخ سے روشناس کرانا وقت کی اہم ضرورت:شکیل الرحمان، نئی پود کو کشمیرکی تابناک تاریخ سے واقف کرا نے میں نجی تعلیمی اداروں کا رول اہم:صحافی اشرف وانی
شوکت ساحل

گاندربل/وادی کشمیر کے معروف براڈ کاسٹر، ادیب وشاعر عبدالاحدفرہاد نے ہفتہ کو ایک تقریب کے دوران کہا کہ جدیدیت کے سانچے میں خود کو ڈھالنا وقت کی اہم ضرورت ہے لیکن اپنی میراث کی حفاظت ہی قوم و ملت کی بقا ءکی ضمانت ہے ۔ سینئر صحافی اشرف وانی کا کہنا ہے کہ نئی پود کو کشمیرکی تابناک تاریخ سے واقف کرا نے میں نجی تعلیمی اداروں کا رول اہم ہے جبکہ معروف افسانہ نگارشکیل الرحمان نے کہا کہ نوجوان نسل کو تاریخ سے روشناس کرانے کے لئے تعلیمی اداروں میں ادبی تقاریب کا اہتمام ضروری ہے ۔ادارہ ایشین میل کی جانب سے ہفتہ کو ایک ادبی تقریب زیر عنوان’میراث‘ اقراءاسکنڈری اسکول ناگہ بل گاندربل میں منعقد ہوئی ۔

ادبی نشست کی صدارت وادی کے مشہور و معروف برارڈ کاسٹر، ادیب وشاعر عبدالاحدفرہاد نے کی جبکہ صحافی وشاعر امداد ساقی مہمان خصوصی اور پرنسپل اقراءاسکنڈری اسکول ناگہ بل گاندربل مولوی محمدرمضان مہمان ذی وقار کی حیثیت سے تقریب پر موجود تھے ۔معروف افسانہ نگار شکیل الرحمان،ثناءقلمکار اللہ یوسف زئی اور انڈیا ٹوڈے کے گروپ ایڈیٹراشرف وانی بھی ایوان صدارت میں موجود رہے ۔

ایشین میل کے مدیر اعلیٰ رشید راہل نے استقبالیہ خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ ایشین میل فروغ ادب ،زبان اور کشمیری تہذیب وتمدن اور ثقافت کے حوالے سے کافی کوشاں ہے ۔انہوں نے کہا کہ 12صفحات پر مشتمل روزنامہ ایشین میل میں اردو اور انگریزی میں 2صفحات ادب کے لئے وقف کر رکھے ہیں جبکہ آن لائن میں بھی اس کے لئے مخصوص جگہ رکھی گئی ۔اسی طرح ادارہ ایشین میل نے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو بھی فروغ ِ ادب ،زبان اور ثقافت کے لئے دستیاب رکھا ہے اور ہم اُن قلمکاروں ،شاعروں اور ادیبوں تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں ،جو گمنا می کی زندگی بسر کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو کشمیری میراث سے آگاہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے کیوں کہ ہماری نوجوان نسل کشمیری تاریخ سے محروم ہورہی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ ایک تقریب اس اسکول میں منعقد کرانے کا بنیادی مقصد نوجوان نسل تک پہنچنے کی کوشش ہے ،تاکہ ادیب ،قلمکار ،شعراءاور صحافی اپنے زیریں خیالات سے نوجوان نسل کو کشمیر کے تابناک ماضی سے روشناس کرا سکیں ۔

اس موقع پر صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے معروف برارڈ کاسٹر، ادیب وشاعر عبدالاحدفرہاد نے کہا کہ آگے بڑھنے اور مسابقتی دنیا میں کامیاب ہونے کے لئے خود کو جدید یت کے سانچے ڈھالنا ضروری ہے ،لیکن اپنی میراث سے غافل رہنا تباہی اور بربادی ہے ۔انہوں نے تقریب کے شرکاءسے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ نئی روایات کے ساتھ آگے بڑھنے میں کوئی قباحت نہیں ہے ،لیکن اپنے ماضی کو فراموش کرنا قوم وملت کے لئے قابل افسوس اور لمحہ فکریہ ہے ۔ان کا کہناتھا ’ ادب ،زبان اور ثقافت ہی میراث ہے اور میراث کو آگے لیجانے کی اشد ضرورت ہے جبکہ ہر ایک اجتماعی اور انفرادی سطح پر اپنا اپنا رول ادا کرنا ہوگا ۔ان کا کہناتھا کہ جب تک ہم اپنی تہذیب ،تمدن اور ثقافت کو خود کے اندر پیوست نہیں کرتے تب تک ہم نوجوان نسل کو صحیح اور تابناک ماضی وثقافت سے روشناس نہیں کرا پائیں گے ۔عبدالاحد فرہاد نے کہا ’اپنی میراث کی حفاظت ہی قوم و ملت کی بقا ءکی ضمانت ہے ‘۔

سینئر صحافی اور انڈیا ٹوڈے کے گروپ ایڈیٹر اشرف وانی کا کہنا ہے کہ نئی پود کو کشمیرکی تابناک تاریخ سے واقف کرا نے میں نجی تعلیمی اداروں کا رول اہم ہے۔ان کا کہناتھا ’آج اس تقریب کے لئے ادارہ ایشین میل اور اسکول انتظامیہ دونوںمبارکبادی کے مستحق ہیں ،کیوںکہ اسکول میں اس طرح کی تقریب کا اہتمام کرنا نوجوان نسل کو تاریخ سے روشناس کرانے کے مترادف ہے ‘۔انہوں نے کہا ’آج کی یہ نشست اس لئے کامیاب ہے ،کیوں کہ یہاں موجود طلباءاور طالبات کے لئے یاد گار دن ہے اور ساری عمر یہ بچے آج کے دن کو یاد کرتے رہیں گے اور اس کا ذکر کرتے رہیں گے کہ ہمارے اسکول میں ادب ،زبان اور ثقافت پر ایک کانفرنس بعنوان میراث منعقد ہوئی تھی ۔انہوں نے کہا کہ جو قومیں اپنے وجود کو بولا دیتی ہے اس کے وجود کو خطرہ لاحق رہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عصر حاضر میں عملی مظاہرہ کرنے سے کامیابی کا نتیجہ حاصل کیا جاسکتا ہے نوجوان نسل کو اپنی میراث ،ادب ،زبان اور ثقافت سے متعلق آگاہی فراہم کرنے میں تعلیمی اداروں خاص طور نجی تعلیمی اداروں کا رول اہم ہے جبکہ اس کا آغاز گھر سے بھی کیا جاسکتا ہے ،کیوں کہ ایک بچے کی صحیح پرورش سے ہی ہم اپنے تابناک ماضی کو محفوظ بنا سکتے ہیں ۔

معروف افسانہ نگارشکیل الرحمان نے کہا کہ نوجوان نسل کو تاریخ سے روشناس کرانے کے لئے تعلیمی اداروںمیں ادبی تقاریب کا اہتمام ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی کے تحت چھٹی جماعت تک مادری زبان میں بچوں کو تعلیم فراہم کرنا لازمی قرار دیا گیا ،لہٰذا اب طلباو طالبات اور اساتذہ آج سے ہی اس ضمن میں اپنی تیاری کرنی چاہیے کیوں کہ کشمیری زبان میں جو مٹھاس ہے ،وہ کسی اور میں نہیں ۔قلمکار ثنا ءاللہ یوسفزئی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عصر حاضر میں منفی سوچ معاشرے پر غالب ہے جبکہ مثبت سوچ نابود ہوتی جارہی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ تنقید برائے تنقید سے کچھ حاصل نہیں کیا جاسکتا ہے بلکہ اعتدال پسندی وقت کی اہم ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو اپنی میراث سے واقف کرانا سماجی ومعاشرتی ذمہ داری ہے ۔

چیئرمین اقراءماڈل اسکنڈری اسکول ناگہ بل مولوی محمدرمضان اور صحافی وشاعر امداد ساقی نے اپنے خطابات میں کہا کہ اپنے ماضی کی حفاظت سے ہی ہم نوجوان نسل کو اپنی تاریخ سے واقف کرانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب تک نہ ہم اپنے قومی اثاثہ کے تحفظ کو یقینی نہیں بنائیں گے ،تب تک ہم اپنی نوجوان نسل کو تاریخ کشمیر سے واقف نہیں کر پائیں گے ۔چیئرمین اسکول نے کہا کہ رشید راہل اُنکی شاگردی میں رہے ہیں ،لہٰذا آج کی یہ تقریب اُن کے لئے قابل اعزاز ہے ۔اس موقع پر اسکولی طالبہ افراءمحمد نے کشمیری زبان میں ’پوت کال ‘ یعنی ماضی کے عنوان پر اپنا مکالمہ پیش کیا جبکہ عاصمہ فاروق نے علم کے موضوع پر اپنے مکالمہ پیش کیا ۔

تقریب کی خاص بات یہ رہی کہ جب ایڈوکیٹ اسرار نے ایشین میل کے مدیر اعلیٰ رشید راہل کی قلمبند ایک نظم حاضرین کے سامنے پیش کی ،تو تقریب کے شرکاءداد دیئے بنا نہیں رہے ۔

تقریب کے دوران ” جہلم کے آنسوں “کتاب پر قلمکار حمید ناصر نے اپنا مفصل تبصرہ پیش کیا۔ اس تقریب میں مہمانان کے علاوہ کئی ذی وقار شخصیات اور بچوں کو عزازات سے نوازا گیا ،

جن میںعبدالاحد فرہاد، شکیل الرحمان ، امداد ساقی ،پرنسپل اقراءہائیراسکینڈری اسکول ناگہ بل گاندربل چیرمین مولوی محمد رمضان ،پرنسپل اقراءہائیراسکینڈری اسکول ناگہ بل گاندربل پرنسپل فیروز احمدخان ، انڈیا ٹوڈے کے ایڈیٹر برائے کشمیر اشرف وانی ،ایشین میل کے ایگزیکٹیوایڈیٹر شوکت ساحل ، ایشین میل کے سینئر رکن جمیل انصاری ،بیورو چیف روزنامہ ایشین میل برائے گاندربل عادل مصطفےٰ، صحافی رحیم رضوان، نامہ نگارگلستان نیوز ، نامہ نگار ای ٹی وی بھارت، آئی بی این ۔7کے نامہ نگار فردوس احمد قابل ذکر ہیں۔ تقریب کی نظامت صحافی رحیم رضوان نے اپنے منفرد انداز میں انجام دی ۔تقریب کے دوران صحافی وروزنامہ ایشین میل کے مدیراعلیٰ ، قلمکار اور شاعررشید راہل کی تازہ تصنیف ” جہلم کے آنسوں“ اورکشمیری شاعرہ فاروقہ پروین کے شاعری مجموعے ”آش پرگاش“ کی رسم رونمائی انجام دی گئی ۔تقریب پر اسکولی طالبات نے روایتی روف گاکر شرکائے تقریب کو محظوظ کیا۔طالب علم اویس احمد نے تلاوت ِ کلام اور طالب علم فرقان فیروز نے نعت خوانی کی ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img