سری نگر، 22اگست:جموں وکشمیر وقف بورڈ کی چیئر پرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی کا کہنا ہے کہ زیارت گاہون پر نذر ونیاز کی صورت میں جمع ہونے والے پیسے کسی بڑے لوگوں کے لئے نہیں بلکہ اوقاف اور عام لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے ان لوگوں کی سوچ پر افسوس ہو رہا ہے جو اس مسئلے پر سیاست کر رہے ہیں۔
چیئرپرسن نے واضح کیا کہ جس کو جو کرنا ہے کہ کریں جب تک میں اس کرسی پر بیٹھی ہوں چاہئے میری زندگی کا ایک ہی منٹ کیوں نہ ہو فیصلے کو کسی بھی صورت میں واپس نہیں لیا جائے گا۔
ان باتوں کا اظہار موصوفہ نے تجر شریف سوپور میں الشفا ہیلتھ کیئر کا افتتاح کرنے کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ وقف بورڈ نے گزشتہ دنوں زیارتگاہوں پر جبری اور استحصالی طریقوں سے لوگوں سے رقومات اینٹھنے والے مجاوروں کے خلاف کارروائی عمل میں لا کر اس پر ہمیشہ ہمیشہ کے لئے پابندی عائد کی جس کی مختلف مکتب ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے سراہنا کی ۔
وقف بورڈ کی چیرپرسن درخشاں اندرابی نے کہاکہ مجھے افسوس ہے اُن سیاستدانوں پر جو اس کو بھی سیاست کا رنگ دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا : ’دین کو بیچنے والوں، وقف کا مطلب خدمت خلق ہے نہ کہ آپ پیٹیاں لگا کر لوگوں سے زبردستی چندہ وصولے‘۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ دین کیا جانے جو دین کو بیچتے ہیں ، اُنہیں دین کا کیا علم جنہوں نے اس کو ہمیشہ بیچنے کا کام کیا۔
اُن کے مطابق اگر آپ کو واقعی میں درد ہے تو اپنے آپ کو دین کے لئے وقف کریں اس سے نہ صرف دنیا بلکہ آپ کی آخرت بھی سنور جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ آپ زیارت گاہوں میں پیٹیاں لگا کر پیسے کمائیں گے یہ دین نہیں بلکہ دکانداری ہے اور مجھے اُ ن لوگوں کی سوچ پر افسوس ہے جو اس کو دین سے جوڑ رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ زائرین کی جانب سے درگاہوں پر جو نذر و نیاز دیا جاتا ہے وہ بڑے لوگوں اور ملازموں کے لئے نہیں بلکہ عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ہیں۔
درخشاں اندرابی نے کہاکہ ان پیسوں سے اب ہسپتال تعمیر ہو نگے جہاں پر غریبوں کا مفت علاج کیا جائے گا اور آستانوں کی تعمیر وترقی کو بھی یقینی بنایا جائے گا ۔
وقف چیئرپرسن نے دو ٹوک الفاظ میں کہاکہ جب تک میں ہوں چاہئے میں ایک دن کے لئے ہی کیوں نہ ہوں کسی کو اب مان مانی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جس کو جو کرنا ہے، چاہئے احتجاج ہی کیوں نہ کریں فیصلے کو کسی بھی صورت میں واپس نہیں لیا جائے گا۔
یو این آئی