سیاستدان بھی پرےستان ،ووٹر بھی پریشان ،اسی لئے وہ حکمران کا گریبان پکڑنے کی طاق میں نظر آرہے ہیں ۔
بات دراصل چیف الیکٹرول آفیسر جموں وکشمیر کی ہو رہی ہے جس نے ایسا بیان دیا ہے کہ کسی کو سمجھ ہی نہیں آرہا ہے کہ و ہ عام لوگوں پر مہر بان ہو رہے ہیں یا پھر یہاں کے سیاستدانوں کو بے جان کرنا چاہتے ہیں۔
اسی لئے اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری صاحب نے بیان جا ری کیا کہ وہ یعنی چیف الیکٹرول آفیسر جموں وکشمیر اپنے بیان کی کھل کر وضاحت کریں ۔گپکار والے بھی زبردست پریشان ہو کر اب آپس میں صلاح ومشورہ کرنے لگے ہیں۔
آخر اُن کا مقام اور زمان کہا پر رہے گا، جب باہر کی ریاستوں سے آرہے لو گ یہاں اپنا ووٹ ڈالکر سب کو حیران کردیں گے۔
لوگوں کے ذہن میں حقیقت گھستی ہے اسی لئے وہ پریشان ہو رہے ہیں۔
انہیں لگ رہا ہے کہ چیف الیکشن آفیسر جموں وکشمیر کے بیان سے یہ صاف ہو رہا ہے کہ بی جے پی اب یہاں اپنا اُمید وار کھڑا کرکے اُسکو مسند اقتدار پر براجماں کرنے کیلئے پر تول رہی ہے، جو یہاں کے سیاستدانوں کو ہر گز پسند نہیںعام لوگوں کو روٹی کپڑا اور مکان جو اُنکو فراہم کرے گا وہ اسی کے غلام ہونگے ۔