منگل, جولائی ۱, ۲۰۲۵
20.6 C
Srinagar

کشمیر میں یوم عاشورا کے موقع پر درجنوں ماتمی جلوس برآمد، سری نگر کے تاریخی ماتمی جلوس پر روک برقرار

سری نگر،09اگست:سری نگر میں یوم عاشورا کے مرکزی ماتمی جلوس کو چھوڑ کر وادی کشمیر میں سینکڑوں جگہوں سے چھوٹے بڑے ماتمی جلوس نکالے گئے جن میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کی۔
وادی میں سب سے بڑا ماتمی جلوس زڈی بل اور بڈگام میں برآمد ہوئے جس میں ہزاروں عزاداروں نے شرکت کی۔
معلوم ہوا ہے کہ انتظامیہ نے سری نگر کے آبی گزر اور بڈگام کے کچھ علاقوں میں پابندیاں عائد کی تھی جس وجہ سے ان علاقوں میں لوگوں کی نقل وحرکت محدود رہی ۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق انتظامیہ نے منگل کو سری نگر کے آبی گزر علاقے میں پابندیاں عائد کرکے یوم عاشورا کے موقع پر تاریخی لال چوک سے برآمد ہونے والے یوم عاشورا کے مرکزی ماتمی جلوس کو ایک بار پھر برآمد کرنے سے روک دیا۔
اس سے قبل انتظامیہ نے اتوار کو سری نگر کے گرو بازار علاقہ سے برآمد ہونے والے 8 ویں محرم کے تاریخی ماتمی جلوس کو مسلسل 32 ویں مرتبہ نکالنے سے روک دیا۔
یو این آئی کے نامہ نگار کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے منگل کو سری نگر کے آبی گزر علاقے میں پابندی عائد کی تھی جس وجہ سے یہاں ماتمی جلوس کی برآمدگی کو نا ممکن بنا دیا گیا۔
بتا دیں کہ وادی کشمیر میں سری نگر کے گرو بازار اور آبی گذر (تاریخی لال چوک) علاقوں سے برآمد ہونے والے 8 ویں اور 10 ویں محرم الحرام کے تاریخی ماتمی جلوسوں پر جموں و کشمیر میں ملی ٹینسی کے آغاز یعنی سنہ 1989 سے پابندی عائد ہے۔
ان دو تاریخی ماتمی جلوسوں پر سنہ 1989 میں اس وقت کے ریاسی گورنر جگ موہن نے پابندی عائد کر دی تھی۔ اس وقت مرکز میں مرحوم مفتی محمد سعید وزیر داخلہ کے عہدے پر فائز تھے۔
سنہ 1989 سے قبل جہاں 8 ویں محرم کا ماتمی جلوس سری نگر کے گرو بازار علاقے سے برآمد ہو کر حیدریہ ہال ڈل گیٹ میں اختتام پذیر ہوتا تھا وہیں 10 ویں محرم کا جلوس لال چوک کے آبی گذر علاقے سے برآمد ہوکر علی پارک جڈی بل میں اختتام پذیر ہوتا تھا۔
تاہم منگل کو سری نگر میں یوم عاشورا کے مرکزی ماتمی جلوس کو چھوڑ کر وادی کے تمام شیعہ آبادی والے علاقوں سے درجنوں چھوٹے بڑے ماتمی جلوس برآمد ہوئے جن میں عزاداروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
ماتمی جلوسوں میں شبیہ علم، ذوالجناح اور شبیہ تابوت شامل تھے جبکہ عزادار نوحہ خوانی اور سینہ کوبی کر رہے تھے۔ جلوسوں کے راستوں پر جگہ جگہ نیاز کا اہتمام کیا گیا تھا جبکہ خون کا عطیہ کے کیمپ لگائے گئے تھے۔
سری نگر سے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ زڈی بل علاقے میں ایک بڑا ماتمی جلوس برآمد ہوا جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
ماتمی جلوسوں میں شبیہ علم، ذوالجناح اور شبیہ تابوت شامل تھے جبکہ عزادار نوحہ خوانی اور سینہ کوبی کررہے تھے۔ جلوسوں کے راستوں پر جگہ جگہ سبیلوں کا اہتمام کیا گیا تھا۔
وسطی کشمیر کے شیعہ اکثریتی قصبہ بڈگام سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق قصبے میں تاریخی ماتمی جلوس میرگنڈ سے برآمد ہوا، جو اپنے روایتی راستے ڈی سی آفس روڑ سے ہوتے ہوئے اتوار کی شام دیر گئے بڈگام میں اختتام پذیر ہوگا۔اس تاریخی ماتمی جلوس میں شامل عزاداروں کو نوحہ خوانی اور سینہ کوبی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
شمالی ضلع بارہ مولہ سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ ہانجی ویرہ پٹن اور دلنہ بارہ مولہ میں بھی دس محرم کے مناسبت سے علم شریف کا جلوس برآمد ہوا جس میں عزاداروں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
انہوں نے بتایا کہ مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے دونوں جلوس امام بارگاہوں میں پُر امن طورپر اختتام پذیر ہوئے۔
جنوبی کشمیر میں بھی عاشورا کے جلوس برآمد ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہے۔

یو این آئی

Popular Categories

spot_imgspot_img