بدھ, نومبر ۱۹, ۲۰۲۵
17.8 C
Srinagar

علماءوسیاستدان ذمہ دار

گذشتہ روز وادی کشمیر کے علماءپر مشتمل فور م ”متحدہ مجلس علماء“ کے اراکین نے ایک پریس کانفرنس میں وادی کشمیر کے عوام کو آپسی تفرق کو مٹانے اور متحد رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم برادری جن حالات کاشکار ہو رہی ہے اُن سے بچنے کا واحد طریقہ اتحا دہے ۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عام لوگوں کو کس نے مختلف خانو ں میں بانٹ دیا ہے؟ اسکے لئے یا تو سیاستدان ذمہ دار ہیںیا پھر ملت سے وابستہ علماءحضرات جنہوں نے اتحاد ملت کی بجائے اپنی اپنی ڈیڑھ انیٹ کی مسجد تعمیر کر کے لوگوں کے درمیان نفرت وحسد پیدا کیا ہے یہی وجہ ہے کہ آج سوشل میڈیا کے زریعے سے یہ لوگ کھل کر ایک دوسرے کی مخالفت کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو کافر قرار دیکر اپنے لوگوں کو اُنکے خلاف بغض وعداوت پیدا کرنے کیلئے مجبور کیا ہے ۔

حالیہ دنوں ایک عالم نے دوسرے عالم کو لوگوں کے سامنے مسجد کے ممبر پر تھپڑ رسید کیا ،جس کو میڈیا نے اس قدر اُچھال لیا تھا گویا اصل اسلا م یہی ہے ۔کوئی حیات ومسمات پر ایک دوسرے کو کھری کھری سناتا ہے تو کوئی روحانیت اور پیر فقیری کےخلاف فتویٰ جاری کر کے ان بزرگوں کےساتھ منسلک لوگوں کو غیر مسلم قرار دے رہے ہیں ،۔غرض باریک بینی سے دیکھا جائے تو جماعتوں اور ٹولیوں میں لوگوں کو ان ہی علماءحضرات نے تقسیم کر کے رکھا ہے اور رہی سہی کسر سیاستدانوں نے پوری کی ہے وہ اپنے ووٹ اور سپورٹ کی خاطر ،مال وجائیداد اور کرسی کے خاطر لوگو ں کو ایک دوسرے کےساتھ نفرت کرنے کیلئے مجبور کرتے ہیں تاکہ اُن کا سیاسی کاروبار آگے بڑھتا رہے ۔

ان حالات میں عام لوگوں کو ہرگز کسی تفرق کیلئے ذمہ دار نہیں ٹھہراسکتے ہیں نہ ہی ان کا کوئی رول بنتا ہے ۔

اگر قوم وملت میں یکسوئی ،اتحاد واتفاق پید اکرنے کیلئے واقعی خواہشمندی ہیں تو انہیں خود بدلنا چاہیے ۔

انہیں جماعتی بنیادوں پر واعظ وتبلیغ کرنے کے بجائے انسانیت کی فلاح وبہبود کیلئے رہنمائی کرنی چاہیے تب جا کر عام لوگوں کی سوچ بھی بدل سکتی ہے اور قو م وملت میں اتحا د واتفاق قائم ہو سکتا ہے جیسا کہ متحدہ مجلس علماءسے وابستہ مولوی حضرات نے پریس کانفرنس میں عوام سے گذارش کی ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img