انتخابی تیاری کیا شروع ہونے لگی ،سیاستدان عوامی حلقوں میں اسطرح نمودار ہوگئے جیسے چونٹیاں اپنے بلوں سے باہر آگئےں ہوں ۔
جگہ جگہ عوامی جلسے ہونے لگے اور عوام کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے وعدے کرنے لگے ۔تین برسوں سے ایسا لگتا تھا کہ یہاں اب کوئی سیاستدان میدان میں نہیں آئے گا کیونکہ یہ وہی سیاستدان ہیں جو صرف بیان داغ دیتے تھے کہ دفعہ 370کا اگر خاتمہ کیا گیا تو خون کی ندیاں بہادی جائینگی ۔
لیکن مرکزی حکمرانوں نے ای ڈی اور این آئی اے کو کیا متحرک کیا ،یہ سب سیاستدان اسطرح غائب ہو گئے، جیسے گدھے کے سر سے سینگ ۔کسی کا ایڈرس نظر نہیں آتا تھا ۔
اگرچہ چند ایک جماعتوں کے لیڈران نے مل کر گپکار الائنس کے نام سے ایک فور م بنایا تاہم یہ فورم بھی اب دم توڑتا ہوا نظر آرہا ہے۔
اب پی ڈی پی ،نیشنل کانفرنس اور دیگر جماعتوں نے الگ الگ اپنے انداز میں لوگوں کے پاس جا کر اُن کو اب نیا پنترا سمجھانے شروع کیا ہے ۔دیکھنا یہ ہے کہ اُن کا یہ سلسلہ کس قدر عوام کو پسند آئے گا ۔جہلم کے کنارے بیٹھ کر راہل انتظار کرے گا ۔





