سری نگر،27 جولائی: عصر حاضر میں انسان دنیا کی ٹھاٹ باٹ اور جاہ و حشمت میں اس قدر کھو گیا ہے کہ حصول دولت ہی اس کی زندگی کا واحد مقصد اور شب و روز کی سرگرمیوں کا محور بن گیا لیکن شمالی کشمیر کی گریز وادی کے تلیل علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک 26 سالہ نوجوان موجود ہے جس نے اپنی نوجوانی کے شب و روز حصول دنیا کی فکر سے بے فکر ہو کر قرآن پاک کی خدمت کے لئے صرف کئے۔
مصطفیٰ بن جمیل نامی اس نوجوان نے 5 سو میٹر کاغذ سکرول پر سات مہنیوں میں قرآن مجید ایک پیپر سکرول پرتحریر کرکے ایک ریکارڈ قائم کیا ہے۔
انہیں ایک ہی صفحے پر قرآن پاک کو تحریر کرنے کے لئے آرٹ پیپر درکار تھا جو یہاں دستیاب نہیں تھا لہذا اس کو حاصل کرنے کے لئے دلی جانا پڑا۔
یہ پروجیکٹ لنکن بک آف ریکارڈز میں درج ہوا ہے جبکہ انڈین بک آف ریکارڈز اور ایشن بک آف ریکارڈ میں بھی اس کو درج کرنے کے لئے وہ اپیلائی کرنے والے ہیں۔
قرآن مجید کی اپنی بساط کے مطابق خدمت کرنے کے جذبے سے سرشار اس نوجوان نے اس سے قبل بھی ہاتھوں سے ایک قرآن پاک لکھا ہے جس کو مکمل کرنے میں انہیں قریب ایک سال لگ گیا تھا۔
انہوں نے یو این آئی کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ در اصل یہ خیال مجھے سال2021 کے آغاز میں ہی آیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے مجھے دلی جانا پڑا جہاں ایک فیکٹری سے میں نے آرٹ پیپر حاصل کیا کیونکہ یہ کاغذ یہاں کشمیر میں دستیاب نہیں ہے۔
موصوف خطاط نے کہا کہ مجھے اس کام کو مکمل کرنے میں 7 ماہ لگ گئے۔
انہوں نے کہا: ’دسمبر 2021 میں، میں مواد حاصل کرنے کے لئے دلی گیا اور یہ مواد جمع کرنے میں دو ماہ لگ گئے‘۔
ان کا کہنا تھا: ’پھر قرآن پاک لکھنے میں تین ماہ لگ گئے اور حاشئے کو ڈیزائن کرنے میں ایک ماہ لگ گیا اور بعد میں اس کی لمینشن کرنے میں بھی ایک ماہ لگ گیا اس طرح اس پروجیکٹ کو مکمل کرنے میں 7 ماہ لگ گئے‘۔
مصطفیٰ نے کہا کہ پانچ سو میٹر لبمے سکرول پر میں نے قرآن پاک تحریر کیا اور اس کا وزن 32 کلو ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں روزانہ 18 گھنٹے کام کرتا تھا جس کی وجہ سے اس کم مدت میں یہ کام مکمل ہوسکا۔
انہوں نے کہا کہ میں روزانہ15 سے18 فٹ کاغذ پر لکھتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کام کو مکمل کرنے میں مجھے لگ بھگ ڈیڑھ لاکھ روپیوں کا خرچہ ہوا۔
موصوف نوجوان نے کہا کہ میں نے اس سے قبل بھی اپنے ہاتھوں سے ایک قرآن پاک لکھا ہے جس کو مکمل کرنے میں مجھے قریب ایک سال لگ گیا تھا اور اس کا وزن 21 کلو ہے۔
انہوں نے کہا کہ لنکن بک آف ریکارڈز میں یہ پروجیکٹ درج ہوا ہے اور میں اب انڈین بک آف ریکارڈز اور ایشن بک آف ریکارڈز میں بھی اس کے اندراج کے لئے اپیلائی کرنے والا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ قرآن پاک کی آیات کو تحریر کرنے کے دوران بہت ہی احتیاط سے کام لینا پڑتا ہے۔
موصوف نے کہا کہ میرے ذہن میں مزید پروجیکتس ہیں جو قرآن پاک کے متعلق ہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کام انتہائی صبر آزما تھا لیکن اللہ تعالیٰ مدد غیبی اور اہلخانہ کے سپورٹ سے میں اس کو مکمل کرنے میں کامیاب ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کام مکمل کرکے میں خود بھی بے حد سکون محسوس کر رہا ہوں اور میرے اہلخانہ بھی خوش ہیں۔
یو این آئی