جموں، اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے حکومت سے اپیل کی ہے جموں میں شعبہ سیاحت کو ترقی دینے کی غرض سے تاریخی مقامات ڈوگرہ محل اور مبارک منڈی کے بحالی کاموں میں تیزی لائی جائے۔اِس سے نہ سیاحتی سیکٹر کو فروغ ملے گا بلکہ تاجر طبقہ کے مفادات کا بھی تحفظ ہوگا۔
اِ ن باتوں کا ذکر الطاف بخاری نے اپنی پارٹی خاتون لیڈر پونیت کمار کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب میں کیا۔ اس دوران آر ایس پورہ سے سینکڑوں خواتین بشمول سرپنچ اشوک کمار اور دو پنچوں نے اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔
پارٹی میں شامل ہونے والی خواتین اورپنچایتی ممبران کا خیر مقدم کرتے ہوئے بخاری نے اُمیدظاہر کی کہ جموں میں زمینی سطح پر پارٹی مزید مضبوط ہوگی۔ انہوں نے لیڈران اور ورکروں سے کہاکہ وہ لوگوں کی فلاح وبہبودی کے لئے کام کریں اور اُن کے مسائل کو حل کرنے میں اپنا موثر کردار ادا کریں۔ انہوں نے اپنی پارٹی خواتین ونگ کے کام کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ اپنی پارٹی خواتین کوسیاسی، سماجی، اقتصادی اور تعلیمی طور بااختیار بنانے کی حمایت کرتی ہے، ہماری جماعت نے خواتین لیڈران کو اچھا پلیٹ فارم مہیا کیا ہے کہ وہ خواتین کی بہبودی کے لئے کام کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ اپنی پارٹی قانون ساز اسمبلی سے لیکر پارلیمنٹ میں خواتین کے لئے 33فیصد ریزرویشن کی حمایت کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا”اگر اپنی پارٹی اقتدار میں آئی تو غریب اور ضرورتمند بچیوں کو بطور ایک لاکھ روپے امداد فراہم کی جائے گی، ضیعف العمر اور بیوہ خواتین کی ماہانہ پنشن بڑھاکر مبلغ پانچ ہزار روپے کی جائے گی اور اجولا اسکیم کے تحت 4گیس سلنڈرمفت دیئے جائیں گے“
منتخب حکومت کے بغیر جموں کے لوگوں کو درپیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جموں روایتی سیاسی جماعتوں خاص کر بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے تفرقہ انگیز سیاسی مہم کا شکار رہا ہے اور اِس وجہ سے ترقی، کاروبار اور سیاحتی شعبہ بے حد متاثر ہوا۔انہوں نے عوام سے جموں اور کشمیر خطوں کی بلا امتیاز یکساں ترقی کے لئے اپنی پارٹی کی حمایت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ”روایتی سیاسی جماعتوں کے لئے ترقی کبھی ایجنڈا رہا ہی نہیں۔لاپرواہی اور بی جے پی کی ناکامی کی وجہ سے جموںسیاحت اور کاروبار کے حوالے سے سب سے زیادہ متاثر رہا، سیاحتی مقامات کو قومی سطح پر فروغ دینے کے لئے کوشش نہ کی گئی ، نتیجہ کے طور سیاحتی صنعت اور اِس سے منسلک کاروبار کو پچھلے چند سالوں سے بھاری نقصان اُٹھانا پڑا ۔
انہوں نے کہاکہ تاریخی ڈوگرہ محل اور مبارک منڈی کمپلیکس کا مرمتی کام سست روی سے جاری ہے، توی دریا پر مصنوعی جھیل پروجیکٹ بھی کئی سالوں سے تشنہ تکمیل ہے۔ انہوں نے کہا”اگر اپنی پارٹی اقتدار میں آئی تو اِس بات کی تحقیقات کرائی جائے گی کہ مبارک منڈی کمپلیکس کی تجدید ومرمت کام میں سالہا سال تاخیر کیوں ہوئی اور جموں میں سیاحت کو فروغ کیوں نہ دیاگیا….؟۔الطاف بخاری نے کہاکہ جموں صوبہ کے دیگر اضلاع میں بھی صورتحال کو ئی مختلف نہ ہے۔ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ جموں کٹھوعہ اور سانبہ اضلاع میں باہر کے لوگوں کو ٹینڈر الاٹ کئے گئے ہیں۔مقامی آباد جوکہ تعمیری کام کے ساتھ بطور ٹھیکیدار کام کرنے سے منسلک ہیں وہ بے روزگار ہوگئے ہیں۔ بیروکریسی کی مدد سے جموں وکشمیر میں ریت مافیا سرگرم عمل ہے، اِس نے مقامی لوگوں کے قدرتی وسائل پر حقوق چھین لئے ہیں، اگر ہم اقتدار میں آئے تو اِنہیں لکھن پور سے باہر کا راستہ دکھائیں گے۔ اپنی پارٹی جموں وکشمیر کے لوگوں کے حقوق کا ہر حال میں تحفظ کی وعدہ بند ہے۔ انہوں نے اعلیحدہ اسٹیٹ ہڈ کے لئے ایک سیاسی جماعت کی طرف سے شروع کی گئی مہم پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ جموں اور کشمیر خطوں کو ایکدوسرے سے الگ نہیں کیاجاسکتا، دونوں خطوں کے لوگوں کے آپس میں گہرے تعلقات ہیں اور صدیوں سے ایکدوسرے پر انحصار ہے۔ تقسیم کرنے کی کوئی بھی کوشش نقصان دہ ثابت ہوگی اور اپنی پارٹی جموں وکشمیر کی مزید تقسیم کی ہر حال میں مخالفت کرے گی۔
اس جوائننگ پروگرام میں سنیئر نائب صدر غلام حسن میر، چیئرمین پارلیمانی بورڈ محمد دلاور میر، صوبائی صدر جموں منجیت سنگھ، صوبائی نائب صدر وسابقہ ایم ایل اے فقیر ناتھ، معاون جنرل سیکریٹری ارون چبر، ترجمان سنیئرایڈووکیٹ نرمل کوتوال، صوبائی سیکریٹری/ضلع صدراربن جموں ڈاکٹر روہت گپتا، ایس سی ریاستی کارڈی نیٹر بودھ را ج بھگت، اپنی ٹریڈ یونین اعجاز کاظمی، صدر کنڈی، بنی بسوہلی یاسر چودھری، معاون ترجمان خشبوبھگت، ریاستی نائب صدر یوتھ ونگ رقیق احمد خان، صوبائی صدر یوتھ ونگ جموں وپل بالی، ضلع نائب صدر جموں اربن وائی بہو مٹو، ضلع صدر یوتھ ونگ شیوم چودھری، صوبائی سیکریٹری ویشال زوتشی، ضلع سیکریٹری اشرف چودھری، سنیئر نائب صدر ضلع یوتھ ونگ سندیپ وید وغیرہ بھی موجود تھے۔