سری نگر،15 جولائی :پہلگام بیس کیمپ سے پوتر گھپا کی طرف سفر کے دوران ہریانہ سے تعلق رکھنے والے ایک یاتری کی راستے میں حرکت قلب بند ہونے سے موت واقع ہوئی ہے۔
اس طرح رپورٹس کے مطابق پوتر گھپا علاقے میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران چھ یاتریوں اور دو پورٹرس کی موت واقع ہوگئی۔
متوفین میں سے یاتریوں کی موت حرکت قلب بند ہونے یا سانس لینے میں دشواری پیدا ہونے سے واقع ہوگئی جبکہ دو پورٹرس راستے سے پھسل کر گرجانے سے لقمہ اجل بن گئے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق جمعے کی صبح پہلگام بیس کیمپ سے پوتر گھپا کی طرف سفر کے دوران ہریانہ کے ایک یاتری کی حرکت قلب بند ہونے سے موت واقع ہوگئی۔
انہوں نے متوفی یاتری کی شناخت66 سالہ مہا ویر پرساد ولد شری گپتا کے بطور کی۔
ان کا کہنا تھا کہ یاتری کو گرچہ پنجترنی میڈیکل فیسلٹی پہنچایا گیا تاہم وہاں موجود ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق جمعرات کو پنچترنی میں اتر پردیش کے متھورا سے تعلق رکھنے والے گوند سرن ولد مراری لال کی حرکت قلب بند ہونے سے موت واقع ہوئی جبکہ اندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والے 60 سالہ کلوالا سبرامانیم ولد کلوالا رام ناتھ کی پوتر گھپا کے درشن کے بعد لور گھپا پر دل کا دورہ پڑنے سے موت واقع ہوگئی۔
گجرات سے تعلق رکھنے والے 66 سالہ کارلیہ کانک لال دھمجی بھائی ولد کارلیہ دھمجی بھائی کی موت پہلگام میں ہوٹل ریجنٹ میں حرکت قلب بند ہونے سے واقع ہوئی جبکہ ہریانہ کے ستیہ ویر ولد پریتم کی پوتر گھپا کے ٹریک پر قدرتی طور موت واقع ہوگئی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق کرناٹک کے میسور سے تعلق رکھنے والے 68 سالہ ڈی این باسا ورجا ولد نانجاپا نامی یاتری کی جمعرات کی شام دل کا دورہ پڑنے سے موت واقع ہوگئی جبکہ ٹریک سے پھلس کر گر جانے سے دو پورٹرس لقمہ اجل بن گئے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق مہلوک پورٹرس میں سے ایک کی شناخت 22 سالہ امتیاز احمد ساکن زبلی پورہ بجبہاڑہ کے بطور ہوئی ہے جو سنگم کے نزیک گھوڑے سے گرجانے کے باعث لقمہ اجل بن گیا۔
دوسرے پورٹر کی بھی پوتر گھپا کی طرف سفر کے دوران پھسل کر گر جانے سے موت واقع ہوگئی۔
رپورٹس کے مطابق 30 جون سے شروع ہونے والی اس شری امرناتھ جی یاترا کے دوران اب تک 26 افراد کی موت واقع ہوئی ہے جن میں بادل پھٹنے کے واقعے کے نتیجے مییں جان بحق ہونے والے15 یاتری شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اب تک ملک کے مختلف حصوں سے آنے والے زائد از ڈیڑھ لاکھ یاتریوں نے پوتر گھپا کا درشن کیا ہے۔
43 دنوں پر محیط یہ یاترا 11 اگست کو رکھشا بندھن کے تہوار کے موقع پر اختتام پذیر ہوگی
