یہ سراسر نا انصافی ہے

یہ سراسر نا انصافی ہے

مسلمانوں کا مقدس تہوار عید الاضحی قریب آرہا ہے اور لوگ جگہ جگہ قربانی کے جانور دیکھنے کیلئے جاتے ہیں تاکہ وہ اُنہیں خرید کر قربانی کر سکں ۔

اب کی بار ان منڈیوں میں زیادہ بیڑ دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے کیونکہ عام لوگ یہی کہہ رہے ہیں کہ اُنہیں غربت کا سامنا ہے ۔

سرکار کا ماننا ہے کہ اب کی بار یہاں بہت سارے سیاح آچکے ہیں ،اسطرح لوگوں کو روز گارمل چکا ہے ۔پہلگام ،سونہ مرگ اور گلمرگ جیسے مقامات پر تل رکھنے کی جگہ بھی نہیں ہے ۔

اِدھر جھیل ڈل میں ہاﺅس بوٹ مالکان اور شکاروالے بھی خوش ہیں، وہ دودو ہاتھوں سے سیاحوں سے پیسے وصولتے ہیں ۔یہ بھی ایک کھلی حقیقت ہے کہ گذشتہ 3برسوں سے نہ کوئی ہڑتال ہوئی اور نہ کوئی بند ،نہ کوئی جلسہ اور جلوس نکلے، نہ ہی کسی جگہ پتھراﺅ یا تشدد ہو رہا ہے۔

ا ن تمام حالات کے باوجود اگر لوگ کہیںگے کہ غربت ہے تو یہ سراسر نا انصافی ہے، ویسے بھی کسی بھی نیک کام میں لوگ عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہیں، چاہے قربانی دینے کا معاملہ ہو یا کسی غریب کی امداد کرنا ہو ۔جہلم کے کنارے یہی کچھ نظر آرہا ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.