ایک اور دلدوز خبر سن کر دل بھر آیا، آخر کیوں روز وادی میں لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے؟ اس سے ملی ٹینٹ کیا کچھ حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔
پانپور میںپولیس سب انسپکٹر کو اُس وقت موت کے گھاٹ اُتارا گیا جب وہ اپنے کھیتوں کو دیکھنے گیا تھا ۔کہا جا رہا ہے مقتول سب انسپکٹر نے اپنے پیچھے بزر گ والدین، بیوی اور تین بچوں کو چھوڑ دیا ۔
یہ سب افراد خانہ اب گھر گر ہستی چلانے کیلئے دوسروں کے محتاج بن گئے ہیں ۔وادی میں ایسی ہزاروں مثالیں ہیں کہ جہاں مشکل سے دوسروں کی امداد ومعاونت سے گھر کا چولہاجل رہا ہے ،یہ سب لوگ طرفین کی گولیوں سے ازجان ہو گئے ۔
بہرحال یہ قانون ِقدرت ہے کہ کسی کے مرجانے سے کائنات رُک نہیں جاتی ہے بلکہ یہ کائنات ظلم ،تشدد ،لوٹ مار ،قتل وغارتگری کے باوجود بھی چلتی رہتی ہے۔ قیامت تک چلتا رہے گا لیکن ایک بات ضرور ہے کہ ظلم کرنے والا ،غلط کا م کرنے والا ،لوٹ مار کرنے والا کائنات کے مالک کے ہاں مجرم بن جاتا ہے ۔
قاتل کے قتل سے مقتول کے تمام گناہ معاف ہو جاتے ہیں ۔جہلم کے کنارے اسی بات میں مبتلاءدو بزرگ افسوس کررہے تھے اور کہہ رہے تھے ہماری ا س جنت کی وادی میں یہ کیا ہو رہا ہے؟ ۔





