پلوامہ:مرکزی وزیر مملکت زراعت و بہبود کساناں کیلاش چودھری نے مرکزی حکومت کے عوامی رَسائی پروگرام سوم کے تحت آج اِنڈین اِنٹرنیشنل ٹریڈ زعفران سپائس پارک پانپور کا دورہ کیا اور اُنہوں نے وہاں پروسسنگ یونٹ کے مختلف شعبوں کا معائینہ کیا۔
مرکزی وزیر مملکت نے سٹیگما سیپریشن سینٹر ، پارک میں ڈرائنگ ، گریڈنگ ، پیکنگ اور اِی آکشن سینٹر کا بھی معائینہ کیا۔
اِس موقعہ پر مرکزی وزیر مملکت موصوف نے مرکزی حکومت کسانوں کو ہر ممکن سپورٹ اور مدد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے ۔ سپائس پارک کے وجود میں آنے سے کاشت کاروں کی زعفرانی پیداوار سے ہونے والی آمدنی دوگنی ہوگئی ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ مرکز کسانوں کو ہرقسم کی سہولیا ت اور مدد فراہم کرے گا جس سے ہمارے کسانوں کی زندگی خوشحال ہوگی۔
مرکزی وزیر مملکت زراعت و بہبود کساناں کیلاش چودھری نے کہا کہ مرکزی حکومت اور جموںوکشمیر حکومت زراعت اورباغبانی شعبے کی ترقی کو وسیع کرنے کے خواہاں ہے جو کاشت کار برادری کی زندگیوں کو بدلنے کے لئے اہم شعبے ہیں۔یہ شعبے اگلی دہائی میں روزگار کے بے شمار مواقع پیدا کر کے غربت او رپسماندگی کو کم کرنے ، پیداوار میں اِضافہ کرنے اور پُر امن اور ماحول دوست اَنداز میں زیادہ سے زیادہ اقتصادی ترقی کی سہولیت فراہم کرکے جموںوکشمیر یوٹی کی معیشت کو بد ل سکتے ہیں۔
جموںوکشمیر بنیادی طور پر زرعی ہے جس کی زائد اَز 55فیصد آبادی بالواسطہ یا بلا واسطہ زرعی اور اس کے منسلک شعبوں میں مصروف ہے ۔ اِس طرح مقامی آب و ہوا او رعلاقے کی ٹپوگرافی کے مطابق مخصوص فصلوں کی تعریف کی جاتی ہے۔
اِس موقعہ پر بات کرتے ہوئے کیلاش چودھری نے کہا کہ مرکزی حکومت جموںوکشمیر کے لئے زرعی شعبے کو فروغ دے رہی ہے جس کا مقصد کسانوں کی آمدنی کو منصوبہ بند طریقے سے دوگنا کرنا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ ضرور ت ہے زیادہ پیداوار اور کثافت والی فصلوں کی کاشت کی حوصلہ اَفزائی ، جدید ٹیکنالوجی کے اِستعمال اور دیگر اِقدامات پر توجہ دی جائے۔
مرکزی وزیر مملکت نے کہا کہ حکومت نے فارم میکائزیشن پر بھی خصوصی توجہ مرکوز کی ہے جو کہ زرعی شعبے کو تبدیل کرنے میں ایک اور اہم کردار ہے جس سے کسانوں کو اَپنی پیداوار میں کئی گنا اِضافہ کرنے میں مدد ملے گی ۔
کیلاش چودھری نے کہا کہ باغبانی جموںوکشمیر کے بڑے شعبوں میں سے ایک ہے جو جموںوکشمیر یوٹی کی معیشت میں اہم کرداراَدا کرتا ہے ۔ جموںوکشمیر کی مختلف قسم کی زراعت اور باغبانی کی مصنوعات نے اَپنے اَچھے معیار اور ذائقے کی وجہ سے دُنیا بھر میں شہر ت حاصل کی ہے ۔ یہاں کی فصلیں زعفران ، سیب ، بادام ، اخروٹ ، ناشپاتی ، چیری اور خوبانی معتدل علاقوں میں اُگائی جاتی ہیں۔
مرکزی وزیر مملکت نے زعفران کے کاشت کاروں ، این آر ایل ایم سے استفادہ کنندگان ، نوجوانوں ، ترقی پسند کسانوں ، ایف پی اوز، بائیو سرٹ اِنٹرنیشنل پرائیویٹ لمٹیڈ کے سی بی بی او سمیت مختلف شراکت داروں سے ملاقات کی ۔مرکزی وزیر موصوف نے اُن کے مسائل بغور سنے۔ مرکزی وزیر موصوف نے متعدد وفود سے بھی ملاقات کی ۔وفود نے اَپنے مطالبات ، شکایات اورمتعدد دیگر مسائل وزیر مملکت کے گوش گزار کئے۔وزیر مملکت نے انہیں یقین دِلایا کہ حکومت ان کے جائز مطالبات کے حل کے لئے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر اُٹھائے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت پہلے ہی مختلف فلیگ شپ پروگراموں پر کام کر رہی ہے جس کا مقصد لوگوں کی سماجی و اِقتصاد ی صورتحال میں بہتری لاناہے۔
مرکزی وزیر مملکت نے کہا کہ صرف خود کفیل دیہات ہی وزیر اعظم نریندر مودی کے ’ اتما نر بھر بھارت‘ کے ویژن کو پورا کرنے میں مددکرسکتے ہیںاور اِس کے لئے چھوٹے کسانوں پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر چھوٹے کسان ہیں جو صرف تب ہی منافع کما سکتے ہیں جب ان کے پاس قیمتی پیداوار ،وہ نئی ٹیکنالوجی اور مارکیٹ سے منسلک ہوں۔
مرکزی وزیر مملکت موصوف نے کہا کہ حکومت کسانوں کو ان کی آمدنی میں اضافہ کرنے میں مدد کرنے کے لئے اتما نربھر بھارت سکیم کے تحت تقریباً 1.50 لاکھ کروڑ روپے کے زرعی اِنفراسٹرکچر فنڈ کا اعلان کیا ہے تاکہ گاﺅں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔
اِس موقعہ پر ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ بصیر الحق چودھری ، ایس ایس پی اونتی پورہ ، ڈائریکٹر ہارٹی کلچر ، ڈائریکٹر زراعت ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اونتی پورہ ، ترال کے ترقی پسند کان اور دیگر متعلقہ اَفسران بھی موجود تھے۔




