بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
9.6 C
Srinagar

خود کفالت اور کسان۔۔۔

وادی کے اکثر دیہات میں آج کل زمین داری کا سیزن ہے اورکسان پنیری لگانے میں زبردست مصروف ہیں ۔یہ دوسری بات ہے کہ اب لوگ کھیتوں میں خود محنت مشقت نہیںکرتے ہیںبلکہ بیرون وادی مزدور وں پر انحصارکیا جارہا ہے ۔

پہلے لوگ خود کام کرتے تھے اور اسطرح خود بھی کھاتے تھے اور دوسروں کو بھی کھلاتے تھے ،ایک دوسرے کی مدد کرتے تھے اور اسطرح آپسی بھائی چارہ بھی قائم ہوتا تھا اور زیادہ روپہ پیسہ بھی خرچ نہیں ہوتا تھا ۔

اب کی بار دیکھا جا رہا ہے کہ ان کھیتوں میں پانی کی کمی ہو رہی ہے ،ندی نالے خشک ہیں یا پھر ان ہی ایام میں آبپاشی نہروں میں شگاف پڑجاتے ہیں اور محکمہ اری گیشن کے افسران اور اہلکار گہری نیند سے بیدار ہو رہے ہیں ۔

اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا ہے کہ روز بروز وادی میں بھی پانی کی کمی ہو رہی ہے، جو ندی ناے اور نہرےں صاف وشفاف پانی سے بھرے پڑتے رہتے ہیں ،اُن میں پانی برائے نام ہے جس وجہ سے نہ صرف زمینداری میں دھیر ہو رہی ہے بلکہ اکثر زمیندار کھیتوں میں فصل نہیں لگا رہے ہیں ۔

اس حوالے سے جب محکمہ اری گیشن کے افسران یا اہلکاروں سے بات کی جا رہی ہے تو اُن کا جواب یہی ہوتا ہے کہ کم برف بار ش کی وجہ سے پانی کم ہو رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اکثر علاقوں میں پہلے ہی زمینداروں کو دھان ٍ کی فصل نہ لگانے کے نوٹسز قبل ازوقت جاری کئے گئے ہیں۔

یہ حقیقت ہے کہ پانی کم ہو رہاہے، کھانے پینے کیلئے بیشتر لوگوں کو پانی دستیاب نہیں ہے، تو زمینداری کی بات ہی نہیں ہے، کھیتوں کی سینچائی کیسے ممکن ہو پائے گی ۔

اس پانی کی عدم دستیابی کیلئے جہاں عام لوگ خود ذمہ دار ہیں، وہیں سرکاری افسران کی لاپرواہی اور کوتاہیاںبھی دیکھنے کو مل رہی ہے ۔لوگ پانی کی قدر نہیں کررہے ہیں ۔

آبی ذخائر،ندی نالوں،جھیلوں اور دریاﺅں کو گندہ کر دیتے ہیں ۔گھروں سے روز نکل رہے ،کوڑا کرکٹ ان ہی آبی ذخائر میں ڈال دیا جاتا ہے ،اسطرح لوگ نہ صرف خود کیلئے مشکلات پیدا کر رہے ہیں بلکہ دیہات میں رہائش پذیر کسانوں کیلئے پریشانیاںبھی پیدا کر رہے ہیں۔

جہاں تک حکام کا تعلق ہے وہ یہ کہہ کر ندی نالوں میں قبل ازوقت مرمت نہیں کر رہے ہیں کہ اُن کے پاس فنڈس دستیاب نہیں ہوتے ہیں ۔

لہٰذا وہ بھی اُسی وقت ان ندی نالوں اور آبپاشی نہروں کی مرمت کا کام شروع کرتے ہیں ،جب زمینداری کا سیزن شروع ہوتاہے ۔سرکار ایک طرف کسانوں کو جدید سائنسی ٹیکنالوجی کے عین مطابق ترقی کی را ہ پر لے جانے کے دعویٰ کر رہی ہے اور دوسری جانب پانی کی عد م دستیابی سے وہ کھیتوں کی سینچائی نہیں کر پا رہے ہیں، پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ یہاں سے زیادہ زیادہ فضل پیدا ہو سکے اور کیسے ملک خود کفیل بن جائے گا؟ ۔

بہرحال اگر زمینداروں کی ترقی میں سرکار یقین رکھتی ہے پھر انہیں قبل ازوقت ندی نالوں کی مرمت کرنی چاہیے اور لوگوں کو بھی آبی ذخیروں کی حفاظت کرنی ہو گی ،انہیں گندگی اور آلودگی سے بچانے کی کوشش کرنی چاہیے، تب جا کر ملک کی خود کفالت اور ترقی وخوشحالی ممکن ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img