بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
8.7 C
Srinagar

اللہ غفور ورحیم ہے

چند دنوں کے اندر اندر پوری دنیا کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر سے بھی حج پروازیں شروع ہو جائیں گی اور قسمت والے سرزمین مقدس پر قدم رکھیں گے ۔

باریک بینی سے دیکھا جائے تو یہ بات مشاہدے میں آرہی ہے اب زیادہ تر مسلمان حج پر وہیں جاتے ہیں جو یاتو زمین دلالی کرتے ہیں یا پھر رشوت خوری کر کے دولت مند ہو چکے ہیں ،پہلے ایام میں بہت کم لوگ سفر محمود پر جاتے تھے کیونکہ وہ لوگ مشکل سے اپنا پیٹ پال لیتے تھے ،جہاں غربت وافلاس تھی وہاں لوگ حرام کمانے کے عادی بھی نہ تھے ۔

لوگ محنت مزدوری کر کے پیسہ پیسہ جمع کر کے حج کا فرض انجام دیتے تھے ۔آج لوگوں کے پاس خوب دولت ہے ،ہاں اگر کسی چیز کی کمی ہے وہ ہے حلال کمائی کی ۔آج حلال کمانا کاردرد والا معاملہ ہے ۔

سود اور جھوٹ عام ہے، لوگ جھوٹ نہ بھولنے والے سے روٹھ جاتے ہیں اور اُن سے رشتے ناطے توڑ دیتے ہیں ،مگر پھر بھی حج پر جا کر اللہ سے تعلق جوڑنے کی مشق شروع کردیتے ہیں ۔

اللہ مغفرت کرنے والا ہے وہ کسی بھی گناہگار کے گناہ معاف کر سکتا ہے مگر سوال یہ ہے کہ حج کے بعد انسان کو یکسر تبدیل ہونا چاہیے نہیںتو یہی کہا جائے گا کہ سوچو ہے کھا کر بلی حج کو چلی ۔

جہلم کے کنارے یہی خیال آرہا ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img