بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
9.6 C
Srinagar

انسان کو سکون کی تلاش

آج کل شہری لوگ جوق درجوق چھٹی کے روز سیر وتفریح کرنے کیلئے صحت افزاءمقامات پر جاتے ہیں ۔

خواتین ،بچے ،بزرگ اورجوان ان جگہوں پر نہ صرف کھاتے پیتے او ر تازہ آب وہوا کا لطف اُٹھاتے ہیں بلکہ وہ یہاں مختلف طریقوں سے اپنے ذہن کو آرام بخشنے کی کوشش بھی کرتے ہیں ۔کوئی گیت گاتا ہے اور کوئی طرح طرح کی مجلس سجاتا ہے ۔

اس بات سے صاف نظر آرہا ہے کہ لوگوں کو مال وجائیداد دستیاب ہے لیکن سکون نہیں ۔جہاں تک سکون قلب کا تعلق ہے یہ نہ مال وجائیداد سے خریداجا سکتا ہے ،نہ ہی رقص وسرور کی مجالس سے ممکن ہو سکتا ہے بلکہ اسکے لئے ذکر حق لازمی ہے ۔

ماتمابدھ ،شری رام چندر جی ،بڑے بزرگ اور اوتار ،پیر پیغمبر شور شرابے سے کنارہ کش ہو کر کوئی جنگل میں بیٹھ گیا اور کوئی کسی گپھا میں ۔

جہاں انہوں نے اُس مالک کےساتھ اپنے دل کے تار جوڑ لئے جو اس کائنات کا خالق ومالک ہے جو غم وخوشی دینے والا ہے جو زندگی بخشنے والا ہے ۔صحت افزاءمقامات پر لوگوں کا جانا اچھی بات ہے لیکن ان باتوں کا خیال رکھنا بے حد لازمی ہے کہ ان پُر سکون اور پُر فضاءجگہوں پر کوئی ایسا کام انجام نہ دیا جائے جس سے یہ جگہ آلودہ ہو اور اصل خالق ومالک بھی ناراض ہو جائے ۔لکھ دیتا ہوں تاکہ سندرہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img
گزشتہ مضمون
اگلا مضمون