بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
9.6 C
Srinagar

ٹیکنالوجی کا استعمال۔۔۔

تحریر:شوکت ساحل

وزیر اعظم ہند نریندر مودی کا کہنا ہے کہ یہ بمسٹیک ملکوں کا کام ہے کہ وہ اس صدی کو ایشیاءکی صدی بنائیں کیونکہ یہ ممالک کل انسانوں کا پانچویں حصہ ہیں اور ان کی مجموعی طاقت 3.8 ٹریلین ڈالر جی ڈی پی کی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ صدی ڈیجیٹل انقلاب کی صدی ہے اور نئے زمانے کی اختراعات کی صدی ہے۔

یہ اشیاءکی بھی صدی ہے۔ اس لئے ہمارے وقت کا تقاضا ہے کہ مستقبل کی ٹیکنالوجی اور صنعت کار اسی علاقے سے آگے آنے چاہئیں۔

اس کے لیے وزیر اعظم نے زور دیا کہ ایشیائی ممالک جن کے پاس تعاون کا حوصلہ ہے، اُنہیں یہ ذمے داری اٹھانی چاہئے اور آپس میں مل کر کام کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ ان میں کلچر، تہذیب اور تعلقات کا ایک جیسا ورثہ ہے۔ ہم اپنے خیالات، اپنی سوچ بچار اور خیر وعافیت میں ساجھے دار ہیں اس لئے ہماری کامیابی بھی شراکت داری والی ہونی چاہیے۔

یہ ذمے داری قدرتی طور پر بمسٹیک ملکوں پر عائد ہوتی ہے کیونکہ ہم دنیا کی آبادی کے پانچویں حصے کے لیے کام کرتے ہیں۔ڈیجیٹل انقلاب کیا ہے؟ :ڈیجیٹل انقلاب سے مراد آج کل دستیاب الیکٹرانک اور مکینیکل آلات سے ڈیجیٹل ٹیکنا لوجی کی ترقی ہے۔

یہ دور1980 کی دہائی کے دوران شروع ہوا اور اب بھی جاری ہے۔ ڈیجیٹل انقلاب انفارمیشن ایرا (عہد)کے آغاز کی بھی علامت ہے۔ڈیجیٹل انقلاب کو بعض اوقات تیسرا صنعتی انقلاب بھی کہا جاتا ہے۔

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی ترقی اور ترقی ایک بنیادی خیال سے شروع ہوئی، انٹرنیٹ: ڈیجیٹل انقلاب کی ترقی کے بارے میں ایک مختصر ٹائم لائن ہے۔چونکہ موجودہ حکومت نہ صرف ملک بلکہ پورے ایشیا میں ڈیجیٹل انقلاب کی وکالت کرتی ہے ۔جموں وکشمیر میں بھی حکومت ڈیجیٹل انقلاب لانے کا دعویٰ کررہی ہے ۔

حکومت کا دعویٰ ہے کہ کشمیری نوجوانوں کے ہاتھوں میں بندوق نہیں بلکہ لیپ ٹاپ ،سمارٹ فون اور ٹیبلٹ ہونا چاہئے ۔

حکومت کا دعویٰ کسی حد تک صحیح لیکن ڈیجیٹل انقلاب کے لئے انٹر نیٹ شرط اول ہے ۔وادی کے کئی علاقوں میں موبائیل انٹر نیٹ بند ہیں ،جسکی وجہ سے ڈیجیٹل انقلاب کا خواب شرمندہ نہیں ہو پائے گا ۔

موبائیل انٹر نیٹ بندش کی وجہ سے بچے آن لائن تعلیم سے محروم ہورہے ہیں ۔نوجوانوں کو انٹر نیٹ اور ڈیجیٹل دور سے دُور رکھنے کی پالیسی کسی بھی طرح فائدہ مند ثابت نہیں ہوگی۔

ڈیجیٹل دنیا ملک اوراس کے نوجوانوں کے لئے لامحدودامکانات رکھتی ہے۔جموں وکشمیر میں ڈیجیٹل انقلاب کے لئے ڈیجیٹل پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت ہے ۔

تاکہ ہر حصہ، ہرصنف، ہر مکتب فکر کے افراد ڈیجیٹل ترقی کی راہ پرگامزن ہوں۔دیہی نوجوانوں، خواتین، معذوری کے ساتھ جیتے افراد اور ٹرانس جینڈر افراد (خواجہ سراہوں )پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

پائیدار ترقی اس سوچ سے عبارت ہے کہ کوئی پیچھے نہ رہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img