چاڈورہ ہلاکت: امبرین گھر کی واحد کفیل تھی: والد خضر محمد بٹ

چاڈورہ ہلاکت: امبرین گھر کی واحد کفیل تھی: والد خضر محمد بٹ

سری نگر، 26 مئی :ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں امبرین کی ہلاکت پر حشرو چاڈورہ کے گاوں میں ماتم کا ماحول ہے ۔مہلوک خاتون کے والد کا کہنا ہے کہ امبرین گھر کی واحد کفیل تھی اب میرا کوئی سہارا ہی نہیں رہا وہ میری سبھی ضرورتوں کو پورا کرتی تھی۔

حشرو چاڈورہ میں بدھ کی شام کو 35سالہ خاتون امبرین دختر خضر محمد بٹ کی ہلاکت کے خلاف لوگوں میں شدید غم و مایوسی پائی جا رہی ہے۔امبرین کے والد خضر محمد بٹ نے بتایا کہ بدھ کی شام قریباً پونے آٹھ بجے دو افراد ان کے رہائشی مکان کے صحن میں داخل ہوئے اور امبرین کو کمرے سے باہر بلایا۔اُن کے مطابق امبرین جوں ہی کمرے سے باہر نکلی تو اس دوران ایک نوجوان نے جیب سے پستول نکال کر اس پر فائرنگ کر دی ۔انہوں نے بتایا کہ امبرین کی گردن اور چھاتی کو گولی لگی جس کے بعد دونوں بندوق بردار وہاں سے بھاگ گئے۔
والد نے بتایا کہ گولیوں کی آواز سنتے ہی آس پاس رہائش پذیر لوگ گھروں سے باہر آئے اور امبرین کو سب ضلع ہسپتال چاڈورہ پہنچایا جہاں سے اُس کو سری نگر منتقل کیا گیا تاہم وہ دم توڑ بیٹھی۔
خضرمحمد بٹ نے بتایا کہ میں غریب خاندان سے تعلق رکھتا ہوں اور دشمنوں نے گھر کی واحد کفیل کو بھی ہم سے چھینا ہے۔انہوں نے بتایا: ’امبرین ہی گھر کو چلاتی تھی کیونکہ میں اب بوڑھا ہو چکا ہوں اور میرا کوئی بیٹا بھی نہیں ہے لہذا گھر کی ساری ذمہ داری اسی کے کاندھوں پر تھی‘۔ان کا کہنا تھا کہ یہاں تک کہ میری دوسری بیٹی کی کفالت بھی وہی کرتی تھیں
خضر محمد بٹ نے بتایا کہ کسی سے گھر کا واحد کمانے والے کو چھیننا جہاد نہیں کہا جاسکتا بلکہ یہ انسا نیت سوز واقع ہے ۔انہوں نے مزید کہا: ’مسلمان، مسلمان کو مارتا ہے کیا اس کو جہاد کا نام دیا جاسکتا ہے‘۔ان کا کہنا تھا کہ جمعرات دوپہر ایک بجے تک بھی انتظامیہ کا کوئی بھی آفیسر ہمارے پاس نہیں آیا ۔
امبرین کے والد نے کہا: ’غریبوں کے پا س کون آئے گا وہ تو اثر رسوخ رکھنے والے افراد کے گھر پر ہی جایا کرتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ مجھے انصاف چاہئے ، میں اُن لوگوں سے سوال کرتا ہوں جنہوں نے میری بیٹی کو ابدی نیند سلایا اب میری کفالت کون کرئے گا ؟
خضرمحمد نے بتایا کہ امبرین میرا سب کچھ تھی وہ میرا بٹیا بھی تھا اور بیٹی بھی ۔
بتادیں کہ امبرین سوشل میڈیا سائٹوں فیس بک اور انسٹا گرام پر اپنے نغمے اور مزاحیہ ویڈیو اپ لوڈ کرتی تھی جس وجہ سے وہ پوری وادی میں کافی مشہور تھیں۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.