مشیرراجیو رائے بھٹناگر کا کشمیر یونیورسٹی میں”سائنرجسٹک ٹریننگ پروگرام یوٹیلائزنگ دی سائنٹفک اینڈ ٹیکنالوجیکل اِنفراسٹرکچر‘ ‘سے خطاب

مشیرراجیو رائے بھٹناگر کا کشمیر یونیورسٹی میں”سائنرجسٹک ٹریننگ پروگرام یوٹیلائزنگ دی سائنٹفک اینڈ ٹیکنالوجیکل اِنفراسٹرکچر‘ ‘سے خطاب

سری نگر:لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیورائے بھٹناگر نے آج کہا کہ این اِی پی ۔2020نے یونیورسٹیوں اور دیگر تعلیمی اِداروں میں تحقیق ، نظریات اور اِختراعات کو معاشرے کی بہتری کے لئے اِقدامات میں ترجمہ کرنے کے لئے ایک مناسب پلیٹ فارم تیار کیا ہے۔
مشیر موصوف نے اِن باتوں کا اِظہار آج یہاں کشمیر یونیورسٹی کے گاندھی بھون میں سائنسی ”سائنرجسٹک ٹریننگ پروگرام یوٹیلائزنگ دی سائنٹفک اینڈ ٹیکنالوجیکل اِنفراسٹرکچر‘ ‘کے اِفتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ فزکس کی طرف سے شیواجی یونیورسٹی کولہاپور مہاراشٹر کے اشتراک سے محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی جی او آئی کے تعاون سے ہفتہ طویل پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے ملک کی مختلف یونیورسٹیوں کے سائنسدانوں،سکالروں، محققین اور طلباءکے ایک بڑے اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مختلف یونیورسٹیوں اور اِداروں کے درمیان بنیادی ڈھانچہ، نظریات اور تحقیق کے ساتھ ساتھ سکالروں اور محققین کی مومنٹ اِنتہائی اہمیت کی حامل ہے کیوں کہ اس سے تحقیقی کوششوں کو تقویت ملتی ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ تعاون باہمی تعامل کا ایک پلیٹ فارم بناتے ہیں جہاں مختلف اداروں کے کچھ منفردخیالات اور ذہن آپس میں ملتے اور مربوط ہوتے ہیں۔
مشیر موصوف نے کہا کہ موجودہ دور سائنس اور ٹیکنالوجی کا دورہے اور ٹیکنالوجی نے ہماری زندگی کا اَنداز بدل دیا ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ سائنس او رٹیکنالوجی نے ہماری موجودہ تہذیب کو درپیش مسائل کا کافی حل نکالا ہے۔
مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے پروگرام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایس ٹی یو ٹی آئی اِنسانی وسائل سے اور ملک بھر میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے بنیادی ڈھانچے تک کھلی رَسائی سے اس کی علمی صلاحیت کو بڑھایا جائے گا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اِس پلیٹ فارم سے مختلف ذرائع کا مناسب اور زیاد ہ سے زیادہ استعمال کیا جاسکتا ہے اور یہ کانفرنس اس سمت میں نمایاں کردار اَدا کر رہی ہے۔
اُنہوں نے حالیہ برسوں میں یونیورسٹی کی طرف سے کی گئی پیش رفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہاکہ یہ یونیورسٹی ملک بھر کے اہم اداروں میں سے ایک ہے اور اَپنی تعلیمی فضیلت کے لئے مشہور ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اس یونیورسٹی کی برین گین سکیم کے ثمر آور اور اچھے نتائج سامنے آئے ہیں اور اس پریمیئر اِنسٹی چیوٹ کی بہتری میں نمایاں کردار اَدا کر رہی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے این اِی پی۔ 2020 کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ این اِی پی ۔2020 ہمارے تعلیمی نظام میں موجود کچھ خامیوں کو دور کر رہا ہے اور اِس کی مدد سے حکومت اِس کو وسیع تر بنا رہی ہے اور اسے مزیدتحقیق او راِختراع پر مبنی بنا رہی ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ رہنمائی اور خیالات کا تبادلہ این اِی پی۔2020 کی بنیادی صلاحیتوں میں سے ایک ہے اور یہ پروگرام اِس پہلو میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔
اُنہوں نے گذشتہ چندبرسوں میں جموں و کشمیر کی ترقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں جموں و کشمیر نے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ادارہ جاتی ترقی کی ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں دو اے آئی آئی ایم ایس اِنسٹی چیوٹ ،سات نئے میڈیکل کالج، کافی تعداد میں ڈگری کالج ، انوویشن اور انکیوبیشن سینٹروںکو بھی قائم کئے گئے ہیں۔
مشیر موصوف نے مزید کہا کہ جموںوکشمیر یوٹی میں کالجوں کو خود مختار بنایا جارہا ہے تاکہ یہاں تحقیق اور اِختراع کے کلچر کو پروان چڑھایا جاسکے۔
اِس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے کشمیر یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نیلو فر خان نے کہا کہ یہ پروگرام آج کی دُنیا میں بہت اہم ہے ۔ہمارے پاس منفرد سازو سامان اور ٹیکنالوجیز ہیں اس لئے ہمیں دُنیا کے سائنس او رٹیکنالوجی کے تازہ ترین واقعات سے خود کو باخبر رکھنے کی ضرورت ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اِس کانفرنس سے مرکزی حکومت محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی ملک بھر کی مختلف یونیورسٹیوں کو فراہم کئے جانے والے کچھ منفرد آلات کے مختلف اِستعمال کے بارے میں آگاہی اور جانکاری پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے ۔
چیئرمین ایس ٹی یو ٹی آئی اور سابق وائس چانسلر کشمیر یونیورسٹی پروفیسر طلعت احمد نے کہا کہ یہ تربیت ہَب اینڈ سپوک ماڈل پر کی جائے گی اور اِس میںایک ہینڈ آن ٹریننگ پروگرام اور جدید ترین آلات کی حساسیت کے ساتھ ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کی سہولیات تک شفاف رَسائی کے ساتھ اس کا اشتراک کرنے کا تصور کرتا ہے۔
اَپنے خطبہ اِستقبالیہ رجسٹرار کشمیر یونیورسٹی نے کہا کہ یہ ایک ہفتہ طویل پروگرام ہے جس میں سکالروں ، محققین ، سائنسدانوں اور دیگر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اِس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے دیگر اَفراد میں سیکرٹری ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ شعبہ سائنس اور ٹیکنالوجی جی او آئی ایس ایس کوہلی ، ڈین اکیڈمک افیئر کشمیر یونیورسٹی پروفیسر فارو ق احمد مسعودی اور کنوینر ایس ٹی یو ٹی آئی پروفیسر فاروق میر شامل ہیں۔
اِفتتاحی سیشن میں دیگر لوگوں کے علاوہ وائس چانسلر آئی یو ایس ٹی پروفیسر شکیل احمد رامشو ، مختلف شعبہ جات کے ڈینز ،سربراہان ، محققین او رطلباءکی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.