وادی میں اس وقت سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہو چکا ہے اور صحت افزاءمقامات کی جانب روزگاڑیوں کی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔
تاکہ بیرونی سیاح ان مقامات پر جاکر سکون حاصل کر سکیں ۔مشاہدے میں آرہاہے کہ ایک گھنٹے کی مسافت طے کرنے میں 3گھنٹے لگ جاتے ہیں کیونکہ سڑکوں کی تنگ دامانی اور ٹاﺅن ایریا کمیٹیوں کی جانب سے وصول کی جارہی رقومات سے اکثر علاقوں میں ٹریفک جام نظر آرہا ہے ۔
اس طرح نہ صرف ان سیاحوں کو مسائل ومشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے بلکہ گھنٹوں تیز دھوپ اور برستی بارشوں میں بیچ سڑک انتظار کرنا پڑرہا ہے ۔
سونہ مرگ ،مانسبل اور لداخ جانے والے سیاحوں کو ضلع گاندربل میں داخلہ لیتے وقت ناگہ بل اور پاندچھ کراسنگ پر نہ صرف داخلہ فیس جمع کرنے کے بہانے وقت ضائع ہو رہا ہے بلکہ تلاشی کی وجہ سے بھی ڈرائیور حضرات کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
انتظامیہ اگر واقعی سیاحت کو فروغ دینے میں یقین رکھتی ہے پھر اسے مختلف اضلاع میں داخلہ لینے پرجدید قسم کے الیکٹرانک الاٹ نصب کئے جانے چاہیے تاکہ تلاشیوں کے بہانے وقت ضائع نہ ہو ۔
جہاں تک ٹاﺅن ائیریا فیس جمع کرانے کا تعلق ہے، اسکو بھی آن لائن جمع کرانے کیلئے طریقہ کار ترتیب دینا چاہیے اور اسطرح ٹریفک جام سے بھی نجات مل سکے اور سیاحوں کا وقت بھی بچ جائے ۔





