کشمیر: یونیورسٹیوں اور کالجوں میں علیحدگی پسند سرگرمیوں میں ملوث عملے خلاف کارروائیوں کی تیاریاں

کشمیر: یونیورسٹیوں اور کالجوں میں علیحدگی پسند سرگرمیوں میں ملوث عملے خلاف کارروائیوں کی تیاریاں

سری نگر،17 مئی: جموں وکشمیر کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں علیحدگی پسند سرگرمیوں اور سوچ کو ختم کرنے کی خاطر حکومت کی جانب سے اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ آئندہ دنوں کے دوران یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ایسے ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا جارہا ہے جو علیحدگی پسند سوچ کو تقویت فراہم کر رہے ہیں۔
یو این آئی اردو کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مرکزی اور جموں وکشمیر حکومت یونیورسٹیوں اور کالجوں میں علیحدگی پسند سوچ اور سرگرمیوں کو ختم کرنے کی خاطر مختلف سطحوں پر اقدامات اُٹھا رہی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سراغ رساں ایجنسیوں نے مرکزی سرکار کو رپورٹ سونپی جس میں بتایا گیا کہ کشمیر کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں تعینات بعض ملازمین اور اساتذہ طلبا و طالبات میں علیحدگی پسند سوچ کو فروغ دے رہے ہیں۔
اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ یونیورسٹیوں اور کالجوں میں تعینات بیشتر اساتذہ ایسے ہیں جو اپنا کام احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں تاہم چند ایسے عناصر بھی ہیں جو علیحدگی پسند سوچ کو فروغ دے کر سرکار کے خلاف ہرزہ سرائی کا کام کر رہے ہیں۔
رپورٹ موصول ہونے کے بعد جموں وکشمیر انتظامیہ نے چند روز قبل سبھی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کو ایک خط ارسال کیا جس میں بتایا گیا کہ وہ طلبا اور ملازمین انجمنوں کے بارے میں مکمل جانکاری فراہم کریں۔
ذرائع نے بتایا کہ یونیورسٹیوں اور کالجو ں میں زیر تعلیم ملازمین اور اساتذہ جو کہ علیحدگی پسند سوچ کو فروغ دے رہے ہیں اُن کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق ایسے اساتذہ اور ملازمین جو غیر قانونی اور ملک دشمن سرگرمیوں کو فروغ دینے میں ملوث پائے جائیں گے، کو تین زمروں میں رکھا جائے گا۔
پہلے زمرے میں شامل اساتذہ کو نوکریوں سے برخواست کیا جائے گا ، دوسرے زمرے میں آنے والے ملازمین پر نظر گزر رکھی جائے گی اور اُنہیں اور ایک موقع دیا جائے گا جبکہ تیسرے زمرے کے تحت آنے والے ملازمین کی کونسلنگ کی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ سرکار نے پہلے مرحلے پر نصف درجن کے قریب ایسے ملازمین کی لسٹ ترتیب دی ہے جنہیں آنے والے دنوں کے دوران نوکریوں سے برخواست کیا جائے گا۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.