جمعرات, دسمبر ۱۸, ۲۰۲۵
8.1 C
Srinagar

امرناتھ یاترا بڑا چیلنج

وادی میں جون سے شروع ہو رہی امرناتھ یاترا مرکزی سرکار اور جموں وکشمیر انتظامیہ کیلئے ایک بہت بڑا امتحان ہو گا کیونکہ یہ پہلا موقعہ ہے جب سرکار نے 10لاکھ یاتریوں کو ملک کے مختلف ریاستوں سے امرناتھ گھپا تک لانے اور لے جانے کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دی ہے ۔

اس سلسلے میں ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ دنوں ایک خصوصی میٹنگ طلب کی تھی جس میں شرائن بورڈ کے ذمہ داروں کے علاوہ ریاستی پولیس کے سربراہ ،سی آرپی ایف اور دیگر حفاظتی اداروں کے افسران نے شرکت کی اور یاترا ءکو پُر امن طریقے سے انجام دینے کیلئے اپنی اپنی آراءپیش کی ۔دفعہ 370کے خاتمے اور عالمی وباءکورونا وائرس لاک ڈاﺅن کے بعد یہ پہلا موقعہ ہے جب امرناتھ یاترا پُر جوش طریقے سے انجام دینے کیلئے ہری جھنڈی دکھائی گئی اور اعلان کے مطابق امسال یاتریوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہو گا ۔

پہلے ایام میں یہ یاترا سرکار یا انتظامیہ کیلئے اس قدر مشکل نہیں ہوتی تھی جس قدر آج نظر آرہی ہے کیونکہ پہلے ایام میں یاترا کا تمام نظم ونسق مقامی لوگ ہی سنبھالتے تھے اور مسلم برادری یاتریوں کو گھپا تک لانے جانے اور اُن کی خاطر تواضع کرنے میں بھی پیش پیش رہتی تھی ۔

اب امرناتھ شرائن بورڈ کے ہاتھوں میں سارا معاملہ ہے اور وہ اپنے انداز میں یاترا کو آسان بنانے اور یاتریوں کی سہولیت کیلئے طریقہ کار او رمنصوبہ ترتیب د یتا ہے ۔

جہاں تک مقامی لوگوں کا تعلق ہے وہ اس یاتراسے بہت زیادہ مالی فائدہ حاصل کر رہے ہیں اور کئی لوگ اسی یاترا کی بدولت سال بھر کی کمائی کر کے اپنے اہل وعیال کا پیٹ پالتے ہیں ،جہاں تک یاتریوں کی حفاظت کیلئے جموں سے سرینگر اور گھپا تک جانے والے تما م راستوں پر سیکورٹی فورس تعینات رہتے ہیں۔

تاہم مقامی لوگوں کے تعاون اور شراکت کے بغیر بہتر ڈھنگ سے یاترا کو انجام دینا انتہائی مشکل ہے ۔لہٰذا انتظامیہ کو اس حوالے سے مسلم برادری کو اعتماد میں لینا چاہیے اور اُن سے صلح ومشورہ کرنا چاہیے ۔

مسلم برادری اس یاترا میں ایک اہم رول نبھاتے آئی ہے کیونکہ جس طرح سے وادی میں ٹارگیٹ کلنگ ہو رہی ہے اور ہر روز حفاظتی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان جھڑپیں ہو رہی ہیں ،اُس سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ وادی میں حالات بہتر نہیںہیں ۔

لہٰذا ان نامساعد حالات میں امرناتھ یاترا احسن طریقے سے انجا م دینا کاردرد والا معاملہ ہے جس کو انجام دینے کیلئے سب کو مل جل کر اپنی اپنی ذمہ داری نبھانی ہو گی ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img