سری نگر،12 مئی : چاڈورہ میں سرکاری ملازم کی ہلاکت کے خلاف کشمیری پنڈتوں کی ایک بڑی تعداد نے بڈگام ،ویسو قاضی گنڈ،مٹن اننت ناگ اور جموں میں احتجاجی مظاہرئے کئے اور دھرنا دیا
مظاہرین نے الزام لگایا کہ حکومت کشمیری پنڈتوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہو گئی ہے۔
یواین آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ چاڈورہ میں مشتبہ جنگجووں کے ہاتھوں سرکاری ملازم راہول کی ہلاکت کے خلاف ویسو قاضی گنڈ میں کشمیری پنڈتوں کی ایک بڑی تعداد نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے اور قومی شاہراہ پر دھرنا دیا۔
نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران مظاہرین نے بتایا کہ انتظامیہ کشمیری پنڈتوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہماری کیا خطا ہے جو ہمیں مارا جارہا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارا کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ کوئی واسط ہی نہیں ہم یہاں نوکری کرنے کے لئے آئے ہیں ۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ چاڈورہ میں سرکاری ملازم کی ہلاکت میں ملوث قاتلوں کو جلدازجلد بے نقاب کیا جائے ۔
مظاہرین کشمیری پنڈتوں کو تحفظ دو کے نعرے لگا رہے تھے۔
دریں اثنا پنڈت کالونی شیخ پورہ بڈگام میں مرد و زن نے کشمیری پنڈت کی ہلاکت کے خلاف سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے اور مین شاہراہ پر دھرنا دیا۔
مظاہرین الزام لگا رہے تھے کہ اُن کی سیکورٹی کے حوالے سے صرف کھوکھلے دعوئے کئے جارہے ہیں۔
علاوہ ازیں ٹرانزٹ کیمپ مٹن اور جموں میں بھی کشمیری پنڈتوں کی ایک بڑی تعداد نے چاڈورہ ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہرئے کئے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم پیکیج کے تحت اُنہیں کشمیرمیں تعینات کیا گیا ہے تاہم یہ پیکیج اُن کے لئے مصیبت لے کر آیا ہے۔
جموں میں احتجاج پر بیٹھے کشمیری پنڈتوں نے اپنے نونہالوں کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔
یو این آئی