سری نگر:لیفٹیننٹ گورنر نے آج سکاسٹ ۔ کشمیر کے 12اَنڈر گریجویٹ طلباءکے ایک بیچ کو کنساس سٹیٹ یونیورسٹی یو ایس اے کے سٹیڈی دورے پر روانہ کیا۔
12اَنڈر گریجویٹ طلباءکا تعلق زراعت ، باغبانی اور جنگلات فیکلٹی سے ہے ۔ وہ نیشنل ایگری کلچرل ہائیر ایجوکیشن پروجیکٹ ( این اے ایچ اِی پی ) کے سٹوڈنٹ اوور سیز فیلو شپ پروگرام کے تحت یو ایس اے کا دورہ کریں گے جس کی اِنڈین کونسل آف ایگری کلچرل ریسرچ ( آئی سی اے آر ) اور ورلڈ بینک کے ذریعے مالی اعانت فراہم کی گئی ہے۔
دو ماہ کی طویل صلاحیت سازی کی فیلو شپ اَنڈر گریجویٹ طلباءکو عالمی تعلیمی ایکو سسٹم ، کسان برادریوں اور صنعتی قیام سے روشناس کرے گی۔
پروگرام کے تحت طلباءکم سے کم دو مہینے یو ایس اے میں بنیادی طور پرسسٹین ایبل انٹینی فیکیشن انوویشن لیب
میں گزاریں گے۔
طلباءکو ان کی دِلچسپی کے شعبوں کی بنیاد پر متعلقہ فیکلٹی اور طلباءکے گروپوں سے منسلک کیا جائے گا تاکہ وہ انہیں عالمی تعلیم ایکو سسٹم سے روشناس کریں اور امریکہ کے نئے آئیڈ یاز ، تعلیمی اور تحقیقی نظام کو اَپنا سکیں اور اَمریکہ میں اعلیٰ تعلیم مواقع تلاش کرسکیں۔
اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ زراعت اور ٹیکنالوجی میں امریکہ کے ساتھ ہندوستان کا تعاون کئی دہائیوں پرانا ہے ۔اُنہوں نے کہا،” دنیا علمی معیشت کی طرف بڑھ رہی ہے،سکاسٹ کے طلباءزراعت کی توسیع، فارم ٹو مارکیٹ روابط، موسم اور فصل کی پیش گوئی میں کنساس یونیورسٹی کے تجربے سے مستفید ہوں گے۔“
لیفٹیننٹ گورنر نے یوجی طلباءکے گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے دو ماہ کے اوور سیز لرننگ پروگرام کی کامیابی کے لئے نیک خواہشات کا اِظہار کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 نوجوان طلباءکو نہ صرف جدید تحقیق میں بلکہ دیگر مختلف شعبوں میں بھی مشغول ہونے کا اِختیار دیتی ہے جو نئی اور اِختراعی ٹیکنالوجیوں کی ترقی اور ان کی تجارتی ترقی میں سہولیت فراہم کرتی ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ سکاسٹ ۔کے کا بین الاقوامی رسائی اقدام این اِی پی ۔ 2020ءکے مطابق ہے۔
اُنہوں نے طلباءاور اساتذہ پر زور دیا کہ وہ ضروری تجرباتی مہارتوں ، جدید زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ضرورت سے واقفیت پر توجہ دیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے دیگر یونیورسٹیوں اور تکنیکی اداروں کے ساتھ یونیورسٹی کے تعلقات کے بارے میں دریافت کرتے ہوئے سکاسٹ۔کے کے وائس چانسلر پر زور دیا کہ وہ طلباءاور فیکلٹی ایکسچینج پروگراموں کے ہرموقعہ کی تلاش کریں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے فیکلٹی ممبران پر زور دیا کہ وہ زرعی یونیورسٹیوں کے طلباءکو حساس بنا کر زرعی ٹیکنالوجیوں میں سٹارٹ اپس اور انٹرپرائز کے ماحولیاتی نظام کی ترقی کی طرف توجہ مرکوز کریں۔ اُنہوں نے بیجوں کی نشوونما کے لئے ریسرچ سینٹر کے قیام پر بھی زور دیا۔
ایسوسی ایٹ پروفیسرڈاکٹر پرویز صوفی سٹیڈی ٹور پر طلباءکے ساتھ فیکلٹی سہولیت کار کے طور پر جائیں گے۔ اس بیچ میں 10 خواتین اور دو مرد طلباءشامل ہیںجن میں لداخ یوٹی سے دو طالب علم شامل ہیں جو کہ یوٹی میں خواتین کو بااختیار بنانے کا بھی عکاس ہے۔
کنساس سٹیٹ یونیورسٹی زراعت کی تعلیم، تحقیق اور توسیع میں پہلی”لینڈ گرانٹ یونیورسٹی“ ہے جس میں عالمی سطح پر تسلیم شدہ تعلیمی اور تحقیقی پروگرام ہے۔
دوران پروگرام طلباء، کنساس سٹیٹ یونیورسٹی کے علاوہ، اوکلاہوما سٹیٹ یونیورسٹی، آئیووا یونیورسٹی، نیبرسکا یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ کنساس یونیورسٹی سمیت مختلف امریکی یونیورسٹیوں کا بھی دورہ کریں گے۔
اس پروگرام کی نگرانی پروفیسر پی وی ورا پرساد، یونیورسٹی کے ممتاز پروفیسر اور ڈائریکٹر، سسٹین ایبل انٹینی فیکیشن انوویشن لیب کنساس یونیورسٹی کر رہے ہیں۔
اِس موقعہ پر وائس چانسلرسکاسٹ کشمیر پروفیسر نذیر احمد گنائی ،، ڈائریکٹر ایجوکیشن ڈاکٹر ایم این خان،ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر ڈاکٹر ریحانہ کانت اور ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر پرویز احمد صوفی موجود تھے۔





