’تعلیم ہی با اختیاری کا بنیادی وسیلہ‘

’تعلیم ہی با اختیاری کا بنیادی وسیلہ‘

ہر ایک شہری کو تعلیم کے نور سے منور کرنااندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی کا مشن :ڈاکٹر کملیش مینا

شوکت ساحل

سرینگر تعلیم کو با اختیاری کا بنیادی وسیلہ قرار دیتے ہوئے اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی (اگنو ) ریجنل سینٹر سرینگر کے ڈائریکٹر ،ڈاکٹر کملیش مینا نے کہا کہ ہر شہری کو تعلیم کے نور سے منور کرنا یونیورسٹی کا موقف اور مشن ہے ۔ایشین میل کے ملٹی میڈیا گروپ سے خصوصی گفتگو کے دوران ڈاکٹر کملیش مینا نے کہا کہ یونیورسٹی کا ریجنل سینٹر سرینگر وادی کشمیر کے 10اور لداخ یوٹی کے دو اضلاع میں تعلیمی خدمات پیش کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ فاصلاتی تعلیمی نظام کے تحت ہر ایک شہری کو تعلیم سے منور کرنے کے لئے کم وبیش ہر ایک کالج میں بھی ایک سینٹر قائم کیا گیا ہے ۔ان کا کہناتھا کہ اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی (اگنو )کو جو منڈیٹ ملا ہے کہ ،اُس کے تحت نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم سے منور کرنے کے لئے یونیورسٹی نہ صرف کام کررہی ہے بلکہ اپنی خدمات کو بہتر سے بہتر کرنے کے لئے کوششیں جاری رکھی ہوئی ہے ۔

ڈاکٹر کملیش مینا نے بتایا کہ وادی کشمیر میں اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی (اگنو ) ریجنل سینٹر سرینگر کا رول انتہائی اہم ہے ۔یہاں متواتر بنیادوں پر تعلیمی اداروں میں آف لائن کلاسز منعقد نہیں ہوتی ہیں،ایسے میں فاصلاتی نظام کے تحت تعلیم حاصل کرنے والے نوجوانوں کے لئے یونیورسٹی نمایاں کردار کر رہی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی (اگنو ) ریجنل سینٹر سرینگر کے ڈائریکٹر ،ڈاکٹر کملیش مینا نے کہا کہ یونیورسٹی دو شیشنز کے تحت طلبہ کر داخلہ دیتی ہے ،کوئی بھی شخص جو تعلیم حاصل کرنے کا خواہاں ہے ،جنوری اور جولائی میں داخلہ لے سکتا ہے ۔ان کا کہناتھا کہ سال2021-22کے دو شیشنز میں 53ہزار طلبہ نے یونیورسٹی میںداخلہ لیا ہے ،جو کہ ایک تاریخ ہے ۔ ان کا کہناتھا کہ تعلیم کو ہر شخص تک پہنچا نا ہی اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی (اگنو ) کا مشن اور ترجیح ہے ۔ان کا کہناتھا کہ معاشی کمزوری اور دور دراز علاقوں کیساتھ ساتھ شہروں میں تعلیم سے محروم رہنے والے خواشمند افراد کے لئے 19نومبر1985میں یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کا مشن لوگوں کو تعلیمی کے نور سے ایمپاﺅرمنٹ کرنا ہے ،کیوں کہ تعلیم سے ہی با اختیاری کو یقینی بنایا جاسکتا ہے ۔ڈاکٹر کملیش مینا نے کہا ’ہماری یونیورسٹی (اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی)میں بڑے سے بڑے سرکاری عہد ے پر فائزافسر یا پر نسپل سیکریٹری سے لیکر آٹو رکھشا چلانے والے تک کا شہری داخلہ لیتا ہے ،یہی اس یونیورسٹی کی خاصیت ہے ‘۔انہوں نے مزید کہا’تعلیم حاصل کرنے کے لئے کوئی عمر نہیں ہوتی ،اگنو میں18سال سے لیکر80 سال تک کا کوئی بھی شخص ،جو تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہے ، داخلہ لے سکتا ہے اور لے بھی چکے ہیں ‘ ۔ان کا کہناتھا کہ تعلیمی خدمات کو بہتر سے بہتر بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے ،یونیورسٹی میں کل253قومی سطح کے پروگرام ہیں جبکہ 194پروگرام کشمیر وادی میں فعال ہیں ۔

صحافت کے میدان میں پی ایچ ڈی کرنے والے اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی (اگنو ) ریجنل سینٹر سرینگر کے ڈائریکٹر ،ڈاکٹر کملیش مینانے کہا کہ صحافت کی پیشہ ورانہ ترقی کے لئے یونیورسٹی نے کئی پروگرام شروع کئے ،جن میں ماسٹرس ،پی جی وغیرہ شامل ہے ۔یونیورسٹی کے معیار کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میںڈاکٹر کملیش مینانے کہا ’اگنو A++گریڈ میں شمار ہوتی ہے جبکہ نان ٹیکنکل انسٹی ٹیوشن میں اگنو تعلیمی ادارہ اول نمبر پر ہے ،اگنو اپنے آپ میں ایک برانڈ ہے ۔

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published.