وادی میں این آئی اے نے کئی جگہوں پر چھاپے مارکر حوالہ فنڈنگ کو روکنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے ،مگر پھر بھی حوالہ کے زریعے اور ڈرگ مافیا کے زریعے سے ہمسایہ ملکوں سے یہ سلسلہ جاری ہے۔
اِدھر یہ بھی خبر آئی ہے کہ انفورس منٹ ٹیم نے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ کو بھی جموں وکشمیر بینک بے ضابطگیوں کے حوالے سے پوچھ تاچھ کی ہے۔
یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ وادی کشمیر میں حالات خراب کرنے اور عام لوگوں کو تباہ وبرباد کرنے کیلئے یہاں کے مین اسٹریم سیاستدانوں کا بھی بڑا ہاتھ ہے ،جنہوں نے دن رات صرف دولت جمع کرنے کی غرض سے کبھی دہلی اور کبھی اسلام آباد کے گیت گائے۔
آج تک کسی بھی سیاسی لیڈر کو کسی بڑے گھوٹالے میں سزا نہیں ملی ہے بلکہ مرکز ہمیشہ ا±ن کو اپنی چھتر چھایہ میں رکھ کر سیاسی مطلب پورا کرنے تک ہی محدود رہی ہے۔
اگر واقعی تحقیقاتی ادارے اور مرکزی حکومت صاف وشفاف نظام چلانے کے وعدوں پر کاربند ہیں پھر ایسے سیاستدانوں کو قانون کے دائرے میں لانا چاہیے جنہوں نے اربوں روپے جمع کر کے غریب عوام کا استحصال کیا ہے۔