پیر, مئی ۱۲, ۲۰۲۵
12.7 C
Srinagar

آگ وارداتیں

آج کل عوامی حلقوں میں ایک ہی بات موضوع بحث بن چکی ہے آخر آئے روز آگ کی وارداتوں میں اضافہ کیوں ہوتا جا رہا ہے۔

شہر ودیہا ت میں ہر روز کوئی نہ کوئی آگ کی واردات رونما ہو رہی ہے جس دوران لاکھوں روپے کی مالیت خاکستر ہو جاتی ہے۔

اس سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتا ہے کہ کورونا سے لوگو ں کو نجات مل چکی ہے مگر ایک اور مصیبت آگ کی وادات کی شکل میں سامنے آچکی ہے۔

رینہ واری ،نورباغ ،راجوری کدل ،بارہمولہ ،سوپور کے بعد ا ب نگین جھیل میں نصف درجن ہا?س بوٹ خاکستر ہو چکے ہیں۔

کہا جا رہا ہے کہ جب کوئی قوم روئے گردان ہوجاتی ہے تو اس پر طرح طرح کے عذاب ڈالے جاتے ہیں۔

3دہائیوں سے ہم نے جنت کی اس وادی میں صرف لوگوں کو مرتے دیکھا ہے۔بم وبارود کا استعمال ہو رہا ہے ،قہر انگیز سیلاب بھی دیکھا ہے اور اب آگ کی بڑھتی ہوئی وارداتیں۔

ویسے بھی یہاں کے لوگ انصاف کا نام بھی نہیں جانتے ہیں ورنہ کون زہر فروخت کر نوجوان پود کا خاتمہ کررہا ہے وہ بھی چند حقیر روپیوں کے خاطر۔کون انسانی خون سڑکوں پر گرائے گا ،شان وشوکت اور دولت کے خاطر ،کون بے راہروی کو عروج دئےگا وہ بھی اثر ورسوخ اور پیسوں کے خاطر۔

لگتا ہے کہ آگ کی بڑھتی ہوئی وارداتیں بھی عذاب الٰہی کا ایک رنگ ہے جو ہر ایک کو سوچنے کیلئے مجبور کررہا ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img