شوکت ساحل
سری نگر/ سری نگر میں شہر ہ آفاق ڈل جھیل کے کنارے پر زبروَن پہاڑیوں کے دامن میں واقع ایشیا کا سب سے بڑا باغِ گلِ لالہ عوام کے لئے کھول دیا گیاجو کشمیر میں نئے سیاحتی سیز ن کا آغاز ہے۔ان دنوں ٹیولِپ گارڈن ایک مرتبہ پھر سیاحوں کی خاص توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ پھولوں کے دل فریب رنگ اور محسور کن مہک سیاحوں کی بڑی تعداد کو کھینچ لاتی ہے۔
کئی سیاحوں کو باغ میں سیلفی لیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ مہمانوں نے کہا’بہت ہی خوبصورت ہے۔ زندگی میں پہلی بار یہ نظارہ دیکھ رہے ہیں۔ہمیں بہت اچھا لگ رہا ہے۔۔اتنے سارے گلِ لالہ ایک ساتھ دیکھ کر ایسا لگا جیسے جنت میں قدم رکھا ہو۔‘باغ میں اس وقت پچاس سے زائداقسام کے15 لاکھ گل لالہ پورے جوبن پر ہیں اورآئندہ پندرہ دِن کے دوران مزید ہزاروں رنگ برنگے پھول کھلنے والے ہیں۔فضا کو خوشبو سے معطر کر دینے والے پھول، شگوفےاور پودے کشمیر میں بہار کی آمد کی نوید دیتے ہیں جو جنتِ نظیر کہلائے جانے والی اس سرزمین پر نئے سیاحتی سیزن کا نقطہءآغاز بھی ہے۔
سطح سمندر سے پانچ ہزار چھہ سو فٹ کی بلندی پر واقع باغ کے ایک الگ حصے میں سنبلِ لالہ کے پودے لگائے گئے ہیں اور شجر کاری زور و شور سے جاری ہے۔سرخ، پیلے ، سنتری، جامنی، سفید، گلابی، طوطے، پیلے، دو رنگی اور سہ رنگی پھولوں نے باغ میں چاروں اطراف دھنک کے رنگوں کے دلکش نظارے بکھیر دیئے ہیں۔پھولوں کی نئی اقسام ہالینڈ اور یورپ کے دوسرے ممالک سے درآمد کی گئی ہیں جس سےباغ ہالینڈ کے کوئیکن ٹیولپ باغ سے متشابہ لگتا ہے۔
دس سال پہلے قائم کئے گئے باغ میں اس مرتبہ دلکشی کے چند اور انتظامات کئے گئے ہیں جن میں پانی کی ایک نہر شامل ہے۔ یہ نہر جس میں فوارے لگے ہوئے ہیں، باغ کے بیچوں بیچ گزرتی ہے۔عبہ سیاحت سے جڑے لوگوں بشمول ہاو¿س بوٹ مالکان، شکارہ والوں، گھوڑے والوں، ہوٹل والوں، ٹورسٹ گائیڈس وغیرہ نے باغ گل لالہ کے کھلنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی طرف سے لوگوں کو کشمیر آنے کی تاکید سے یہ امید جاگزین ہوئی ہے کہ امسال یہاں کافی تعداد میں سیاح آئیں گے جس سے ہمارا کاروبار بحال ہوگا جو گزشتہ دو برسوں سے بند ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کشمیر کے باغ گل لالہ کو ورلڈ ٹیولپ سوسائٹی نے سال 2014 میں دنیا کا دوسرا خوبصورت ترین باغ قرار دیا تھا۔چیف سیکرٹری سیاحوں کی سہولیت کیلئے اِی۔ٹکٹنگ کا اِفتتاح کیا:چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے محکمہ فلوری کلچر ، محکمہ سیاحت ، جے اینڈ کے بینک کے سینئر اَفسران اور مقامی لوگوں کے علاوہ ملک کے مختلف حصوں سے آنے والے سیاحوں کی ایک بڑی تعداد کی موجودگی میں باغِ گلِ لالہ کو کھلا رکھنے کا اعلان کیا۔اِس موقعہ پر چیف سیکرٹری نے کہا کہ حکومت گذشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ سیاحوں کی آمد کی توقع کر رہی ہے ۔
اُنہوں نے کہا کہ سال 2021ءکے آخری حصے میں سیاحوں کی آمد کے ماضی کے ریکارڈ توڑ دئیے ہیںاور ہم اِس برس بھی زیادہ سیاحت آنے کے لئے پُر اُمید ہےں۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر یوٹی میں بہتر سڑک اور ہوائی رابطہ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں بہت زیادہ اضافہ کرے گا ۔ اِس طرح مقامی آبادی کے لئے آمدنی پیدا ہوگی ۔اُنہوں نے کہا کہ جموں۔ سری نگر قومی شاہراہ کی حالت بہت بہتر ہوئی ہے اور اِس پر سفر کرنے میں پہلے کی نسبت بہت کم وقت لگتا ہے اور ہوائی ٹریفک میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ کووِڈ ۔19 وبائی بیماری کے بعد سیاحت بحال ہو رہی ہے اور اِنتظامیہ کی جانب سے سیاحوں کے قیام کو مزید آرام دہ بنانے کے لئے ضروری اِقدامات کئے جارہے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک جامع پالیسی کے تحت پوشیدہ اور نئے سیاحتی مقامات کی تلاش کی ہے اور سیاحوں کے پاس گلمرگ ، پہلگام اور دیگر مقامات کے علاوہ سیر کے لئے مزید مقامات ہوں گے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے 75 نئے سیاحتی مقامات ، 75نئے ایڈ ونچر ٹریکس ، 75 ہیرٹیج سائٹس اور 75 مذہبی مقامات کو شامل کیا ہے۔چیف سیکرٹری نے سیاحوں کے لئے جموںوکشمیر بینک سے چلنے والی اِی ۔ ٹکٹنگ کی سہولیت کا بھی اِفتتاح کیا اور اِی ۔ ٹکٹ بنانے والے پہلے وِزیٹر بن گئے۔اُنہوں نے کہا کہ سیاحوں کے لئے طویل قطار میں کھڑا رہنا مشکل تھا اس لئے سیاحوں کے دورے کو پریشانی کے بغیر بنانے کے لئے اِی ۔ٹکٹنگ متعارف کی گئی۔
چیف سیکرٹری ارون کمار مہتا نے جموںوکشمیر بینک کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیر بینک نے بہت اَچھا کام کیا ہے اور میں توقع کے مطابق ٹائم لائن کے اَندر آن لائن پورٹل کے ساتھ آنے کے لئے بینک کی تعریف کرتا ہوں ۔اِی ۔ بُکنگ کا اِنتظام فلوری کلچر ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر پہلے دِن سے ہی دستیاب کیا گیا ہے تاکہ سیاحوں اور آنے والے لوگوں کو آن لائن اَپنے دورے کا آرام سے منصوبہ بندی کرنے کے قابل بنایا جاسکے۔اُنہوں نے محکمہ فلوری کلچر کو ہدایت دی کہ وہ سیاحوں کے قیام کو مزید آرام دہ بنانے کے لئے ان سے رائے لیں ۔
ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے لوگوں سے باغِ گل لالہ کا تجربہ کرنے کے لئے جموں وکشمیر آنے کی اپیل کی اور اُمید ظاہر کی کہ سیاح بغیر کسی پریشانی کے اَپنے قیام سے لطف اندوز ہونا پسند کریں گے۔باغِ گلِ لالہ کے حوالے سے بتایا گیا کہ اِس برس 60اَقسام اور رنگوں میں زائد اَز 15لاکھ ٹیولپ کِھلیں گے ۔ اِضافی پودے جیسے ڈیفوڈلز ، ہائسنتھس ، نرگس اور دیگر آرائشی پودے اِس کو آراستہ کرنے کے لئے لگائے گئے ہیں۔جو باغِ گلِ لالہ کو ملک اور دُنیا کے مختلف حصوں سے آنے والے سیاھوں کے لئے ایک اہم پُر کشش مقام بناتا ہے۔جموںوکشمیر بینک کے ایم دی اور سی اِی او بلدیو پرکاش نے اِی۔
ٹکٹنگ کے بارے میں کہا کہ اِس اِی۔ ٹکٹنگ پلیٹ فارم کا آغاز عوامی سہولیت اور سیاحوں کے آرام کے لئے حکومت کی توجہ کے عین مطابق ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ عوامی سہولیت کے لئے ہم اِس طرح کی مزید یوٹیلٹی سروسز کو اَپنی ڈیجیٹلائزیشن مہم میں ضم کریں گے تاکہ آن لائن ادائیگیوں کے ایکو سسٹم کو وسیع کیا جاسکے جس سے خطے کے مالیاتی نظام کی مجموعی کارکردگی میں اِضافہ ہوگا۔اِس موقعہ پر پرنسپل سیکرٹری مکانات و شہری ترقی محکمہ دھیرج گپتا، پرنسپل سیکرٹری صنعت و حرفت رنجن پرکاش ٹھاکر، کمشنر سیکرٹری جنگلات و ماحولیات سنجیو ورما ، کمشنر سیکرٹری فلوری کلچر ، پارکس اینڈ گارڈنز شیخ فیاض ، سیکرٹری سیاحت سرمد حفیظ ، ضلع ترقیاتی کمشنر سری نگر ، کمشنر ایس ایم سی، ڈائریکٹر ہینڈکرافٹس اینڈ ہینڈ لوم ، ڈائریکٹر فلوری کلچر اور دیگر اَفسران بھی موجود تھے۔