اپنی مرضی کے مالک

اپنی مرضی کے مالک

اس شہر میں کوئی پُر سان حا ل نہیں ،لوگ من چاہے طریقوں سے مال کماتے ہیں۔

یہ دوسری بات ہے کہ ایسے چند لوگوں کی بدولت عام لوگ کنگال بن جاتے ہیں ۔سرینگر جموں شاہراہ کیا بند ہو جاتی ہے ۔ہوائی جہاز کمپنیاں لوٹ مچاتی ہیں ۔

10سے 20ہزار ٹکٹ ہو جاتی ہے ۔لوگ مجبور ہو کر ان ٹکٹوں کو ضرور خرید لیتے ہیں کیونکہ زیادہ تر لوگ سرینگر جموں میں ہوٹلوں میں د ن رات بنا کسی کام کے نہیں گزار سکتے ہیں کیونکہ ہوٹل والے دو دو ہاتھوں سے درماندہ مسافروں کو لوٹ لیتے ہیں ۔

جہاں تک گاڑی والوں کا تعلق ہے وہ بھی راستہ کھلتے ہی من چاہے کرایہ وصول کر لیتے ہیں ۔سرکار کا جہاں تک تعلق ہے ،وہ عام لوگوں کو جموں سے سرینگر اور سرینگر سے جموں جانے کیلئے جو لوگ لوٹ لیتے ہیں اُنکی جانب آنکھ اُٹھا کر نہیں دیکھ سکتی ہے کیونکہ وہ اپنی مرضی کے مالک ہیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.