وادی کشمیر میں حالات بہتری کی جانب گامزن، جنگجووں کی صفوں میں ریکروٹمنٹ میں کمی آئی ہے: جی او سی ڈی پی پانڈے

وادی کشمیر میں حالات بہتری کی جانب گامزن، جنگجووں کی صفوں میں ریکروٹمنٹ میں کمی آئی ہے: جی او سی ڈی پی پانڈے

سری نگر، 05 مارچ: سری نگر میں قائم فوج کی پندرہویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں حالات بہتری کی جانب گامزن ہے جبکہ ملی ٹینسی کے واقعات میں بھی غیر معمولی کمی واقع ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ فوج کشمیر میں تین اہم محاذوں پر کام کر رہی ہے ایک نوجوانوں کی جنگجو تنظیموں میں شمولیت اختیار کرنے کے عمل کو روکنا، دوئم نوجوان کی توجہ میوزک، آرٹ اور کلچر کی جانب مبذول کرانا اور تیسرا سپورٹس سرگرمیوں کو بڑھاوا دینا۔

اُن کے مطابق ملک دشمن عناصر ’وائٹ کالر ٹیررزم‘ اور منشیات کے ذریعے ہماری نوجوان نسل کے مستقبل کو تباہ و برباد کرنا چاہتے ہیں۔

موصوف جی او سی نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کوگلمرگ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ‘جنگجوﺅں کی صفوں میں ریکروٹمنٹ میں کمی آئی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ ریکروٹمنٹ میں مزید کمی لائی جائے۔ سرگرم جنگجوﺅں کی تعداد بھی کم ہے’۔

کشمیر کی موجودہ صورتحال کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں جی او سی ڈی پی پانڈے نے بتایا کہ پچھلے برسوں کے مقابلے میں حالات کافی بہتر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں ہڑتال اور احتجاج کرنا معمول بن گیا تھا لیکن اب یہ رجحان بھی اپنے اختتام کو پہنچا ہے ۔

موصوف جی او سی نے بتایا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ وادی کشمیر میں حالات پچھلے سالوں کے مقابلے میں کافی بہتر ہوئے ہیں اور اس کے اثرات زمینی سطح پر بھی عیاں ہے۔
انہوں نے کہا :کشمیر میں پتھراو اور ملی ٹینسی کے واقعات کے ساتھ ساتھ ہڑتال، بنداور پروٹسٹ کے واقعات میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ ملکی اور غیر ملکی سیاح وادی کی سیر وتفریح پر آرہے ہیں جو نیک شگون ہے۔
انہوں نے کہا: ’ہم یہ بات آپ کے ساتھ شیئر کرنا چاہتے ہیں کہ سینئر نوجوان جن کی عمر 21 برس یا اس سے زیادہ ہے، جنگجووں کی صفوں میں شمولیت اختیار نہیں کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا: ’وائٹ کالر ٹیررزم سے وابستہ افراد کے لئے اس عمر کے نوجوانوں کو بندوق اٹھانے کے لئے تیار کرنا جب مشکل ہوتا ہے تو وہ کم سن لڑکوں جن کی عمر 14 سے16 سال کی ہوتی ہے کے ہاتھ میں ہتھیار تھما کر اُنہیں مروانے کی سازش کر رہے ہیں۔

اُن کے مطابق 20 سال سے زائد عمر کے نوجوانوں کو یہ سمجھ آیا ہے کہ ملک دشمن عناصر اُن کے مستقبل کو تاریک بنارہے ہیں لہذا وہ اب ملی ٹینٹ صفوں میں شامل نہیں ہو رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وائٹ کالر ٹیررزم کے ذریعے ملک دشمن عناصر کم عمر نوجوانوں کو بہلا پھسلا کر اُن کے ہاتھوں میں بندوق تھما رہے ہیں۔

جی او سی نے بتایا کہ والدین اور سوسائٹی پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو صحیح راستے کی ترغیب دیں ۔

انہوں نے مزید کہاکہ ملک دشمن عناصر کشمیر کے نوجوانوں کو ڈرگ اور دہشت گردی کے ذریعے ٹارگیٹ کر رہے ہیں اور اس بات کو سمجھنے کی اشد ضرورت ہے۔

فوجی کمانڈر نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ملی ٹینسی اور ڈرگ سے بچیں جبکہ فوج کی جانب سے بھی نوجوانوں کو بہتر ترغیب دینے کی خاطر زمینی سطح پر کوششیں کی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا :’فوج کی جانب سے نوجوانوں کو ملی ٹینسی سے دور رکھنے کی خاطر تین چیزوں پر کام ہو رہا ہے ، ایک یہ کہ نوجوانوں کی توجہ تعلیم کی اور مبذول کی جارہی ہیں جس کے ذریعے وہ خاندان اور ملک کا نام روشن کر سکتے ہیں۔

دوئم کھیل کود کی سرگرمیاں جس کے ذریعے نوجوان ڈرگ سے محفوظ رہ سکتا ہے اور یہ کہ وہ سپورٹس سرگرمیوں میں حصہ لے کر اپنا نام روشن کرسکتا ہے
تیسرا یہ کہ میوز آرٹ اور کلچر کی طرف نوجوانوں کا دھیان مبذول کرانا کیونکہ دیکھا گیا ہے کہ وادی کشمیر کے نوجوان میوزک اور آرٹ میں کافی مہارات رکھتے ہیں اورا س کو بڑھاوا دینے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published.