ایف سی آئی ڈھکولی میدان پر منعقد عوامی ریلی سے خطاب کے دوران وزیر اعظم مودی نے ایس پی کا نام لئے بغیر اسے غریب اور اقلیت مخالف قرار دیا اورکہا’مرکزی حکومت نے جب تین طلاق کے خلاف قانون بنایا تو پورا کنبہ اس کے خلاف کھڑا ہوگا۔ یہ کتنے مفاد پرستی میں ڈوبے ہیں کہ جو ان کو ووٹ دیتے ہیں یہ ان کا بھی بھلا نہیں سوچتے ہیں۔ایسے لوگوں پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا جب تک غریب طاقت ور نہیں ہوتا تب تک غریبی ختم نہیں کی جاسکتی۔ جس دن غریب بااختیار بنتا ہے وہ بھی غریبی کو ختم کرنے کے لئے ہمارا سپاہی بن جاتا ہے۔جن خاندانی لوگوں نے غریبوں کو ووٹ بنیک بنا کر رکھا تھا ان کی اب نیند حرام ہوگئی ہے۔ ان کو لگ رہا ہے کہ ان کا ووٹ بینک جارہا ہے۔ ووٹ بینک کے خاطر ہی اپنے ملک کوو تباہ کر کے رکھا ہے۔
انہوں نے کہا’مجھے اترپردیش میں پہلے۔ دوسرے مرحلے میں کئی مقامات پر جانے کا موقع ملا اور تیسرے مرحلے کے بھی کچھ پروگرام کئے میں دیکھ رہا ہوں کہ ہر مرحلے میں ایک سے بڑھ ایک عوام الناس کا بی جے پی کے لئے حمایت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ سارے وعدے۔سارے تنازع ایک طرف اور حب الوطنی ایک طر فی۔ یوپی کے لوگوں نے تہیہ کرلیا ہے کہ ہولی آنے سے پہلے 10مارچ کو ہی رنگوں کی ہولی دھوم دھام سے منائیں گے۔
مودی نے کہا کہ فتح پور، بندیل کھنڈ کے اس خطے میں شجاعت لوگوں کے خون میں ہے۔ ملک کی قوت کو بڑھتا دیکھ یہاں کے لوگوں کا حوصلہ مزید بڑھ جاتا ہے لیکن یہ جو یوپی کے خاندان لوگ ہیں۔ انہیں ملک کی ہمت کبھی اچھی نہیں لگی۔ اتنا بڑا سیوا کاا کما، اتنا مبارک کام، سچے معنے میں انسانی زندگی کو بچانے کا انسانیت کا کام لیکن اقربا پروری کے حامی لوگ کہہ رہے کہ یہ تو بی جے پی کا ٹیکہ ہے۔
انہوں نے کہا ٹیکے سے صرف دو لوگ ڈرتے ہیں ایک کورونا وائرس اور دوسرے یہ ٹیکہ کے مخالف لوگ۔ریکارڈ ویکسین لگا لی ہے تو یہ لوگ بولتے ہیں کہ حکومت ٹیکے کے پیچھے اتنی رقم کیوں خرچ کررہی ہے۔ان خاندانی کے لوگوں کو ٹیکے سے بھی پریشانی ہے اور مودی سے بھی۔انہوں نے کہا ڈبل انجن کی حکومت دو سالوں سے غریبوں کو مفت راشن دے رہی ہے۔ دنیا کے امیر و خوشحال ممالک بھی وہ کام نہیں کر پائے جو ہندوستان نے کر کے دکھایا۔
یواین آئی