سرمایہ کشی کے مسئلے پر کانگریس کی دوہری بات: سیتارمن

سرمایہ کشی کے مسئلے پر کانگریس کی دوہری بات: سیتارمن

نئی دہلی/ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے اپوزیشن کانگریس پارٹی کے رہنماؤں پر سرکاری اداروں (اثاثوں) کی نجکاری کے مسئلے پر دوہری باتیں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے جمعہ کو راجیہ سبھا میں کہا کہ جن سنگھ کے دنوں سے لے کر اب تک اس معاملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا نقطئہ نظر واضح ہے۔

محترمہ سیتارمن نے بجٹ 2022-23 پر ایوان میں بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے ایک بڑے رہنما باہر سرمایہ کشی اور نجکاری کی مخالفت کرتے ہیں لیکن اسی ایوان میں اس پارٹی کے ایک اور سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم تنقید کرتے ہیں کہ ہم نجکاری کے معاملے میں سست پڑ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر کسی کا نظریہ مختلف ہو سکتا ہے، لیکن ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کے دور میں ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کشی کرنے والی کانگریس کے ایک سینیئر رہنما کہتے ہیں کہ ہندوستان نجکاری کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا،” آپ باہر رہتے ہوئے کچھ اور کہتے ہیں اور اندر آ کر کچھ، آپ کا نقطہ نظر واضح نہیں ہے”۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس موضوع پر ہمارا نقطہ نظر جن سنگھ کے دنوں سے ہی واضح ہے۔ یہ واجپئی حکومت کے دوران بھی واضح تھا۔ یہ ہمارے انتخابی منشور میں واضح ہے اور ہمارے بجٹ میں بھی واضح ہے۔

اس تنقید کے جواب میں کہ گذشتہ سال دو بینکوں اور ایک انشورنس کمپنی کی نجکاری کا ہدف حاصل نہیں کیا گیا تھا اور اس بار بجٹ میں کوئی واضح اعلان نہیں کیا گیا، انہوں نے کہا کہ "سرمایہ کشی (ڈس انویسٹمنٹ) ایک پیچیدہ عمل ہے”۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published.