کرپٹو کرنسی کے لین دین پر ٹیکس لگانا، اس کوریکوگنائزکرنا نہیں، ریکوگنائزکرنے کا فیصلہ الگ معاملہ ہے : سیتا رمن

کرپٹو کرنسی کے لین دین پر ٹیکس لگانا، اس کوریکوگنائزکرنا نہیں، ریکوگنائزکرنے کا فیصلہ الگ معاملہ ہے : سیتا رمن

نئی دہلی / وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعہ کو راجیہ سبھا میں واضح کیا کہ نئے بجٹ میں کرپٹو کرنسی پر ٹیکس لگانے کی تجویز ملک میں کرپٹو کرنسی کو ریکوگنائز کرنا نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹو کرنسی کوریکوگنائزکرنا یا نہ کرنا ایک الگ معاملہ ہے اور اس پر مخصوص رائے کی بنیاد پرفیصلہ کیا جائے گا۔

محترمہ بجٹ 2022-23 پرایوان میں عام بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا ’’کمائے ہوئے منافع پر ٹیکس لگانا ہمارا عالمی حق ہے‘‘۔ اس معاملے میں اپوزیشن کے بعض اراکین کی تنقید کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ ہم کرپٹو لین دین سے حاصل ہونے والے منافع پر ٹیکس نہ لگائیں۔

ایوان میں اپوزیشن کے لیڈرملکارجن کھڑگے نے وزیر خزانہ کی تقریرکے دوران کھڑے ہو کرکہا کہ وزیر خزانہ بجٹ پر براہ راست بات کریں،ریزرو بینک کے سربراہ نے کہا ہےکہ لوگ کرپٹو کرنسی میں جوکھم (خطرے) دیکھ کر پیسہ لگا سکتے ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ابھی تک ہندوستان میں کرپٹو کرنسی کی تجارت پر نہ تو پابندی عائد کی گئی ہے اور نہ ہی اس کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پابندی لگانا یا نہ لگانا ایک ایسا معاملہ ہے ، جس پر ماہرین کی رائے لینے کے بعد فیصلہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا’’ کیا آپ چاہتے ہیں کہ ہم منافع پر ٹیکس نہ لگائیں؟۔ منافع پر ٹیکس لگانا حکومت کا عالمی حق ہے۔ کرپٹو اثاثے کے قانونی ہونے کا مسئلہ بعد میں آتا ہے‘‘ ۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ یکم فروری کو پیش کیے گئے بجٹ میں نرملا سیتا رمن نے ڈیجیٹل اثاثوں کی خرید و فروخت میں کیپٹل گین پر 30 فیصد کی شرح سے ٹیکس لگانے کا التزام کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایسی جائیدادوں کے لین دین میں نقصان کو کسی بھی طرح سے امدنی میں ایڈجسٹمنٹ پر پابندی لگانے کے التزام کی تجویز بھی پیش کی ہے۔

یواین آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.