اتوار, مئی ۱۱, ۲۰۲۵
15.1 C
Srinagar

چند کلو میٹر سمارٹ سٹی نہیں ۔۔۔

تحریر:شوکت ساحل

لیفٹیننٹ گورنر منوج نے گزشتہ روز جہلم ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ کا سنگ بنیاد رکھا جو سابرمتی ریور فرنٹ کی طرز پر تیار کیا جائے گا۔اُنہوں نے کہا کہ 75 کروڑ روپے کی لاگت سے ریور فرنٹ پروجیکٹ کو جل شکتی محکمہ سری نگر سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت عملا رہا ہے ۔ مرحلہ اوّل کا تصور جدید عوامی سہولیات اور جدید ترین سبز جگہ کے ساتھ کیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے شہریوں کو بہترماحول اور خریداری کا تجربہ فراہم کرنے کے لئے 5.3کروڑ روپے کی لاگت سے پولو ویو روڈ کو پیدل چلنے والے راستے کے طور پر دوبارہ تیار کرنے کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموںوکشمیر یوٹی میں ہمارے شہروں کو بہتر بنانے کی ایک منظم کوشش طویل عرصے سے اِلتوا¿ میں ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم شہری خدمات میں بہتری ، شہری بنیادی ڈھانچے کی تخلیق اور شہروں کو ماحولیاتی طور پر پائیدار ، اقتصادی طور پر پیداواری اور سماجی طور پر مساوی بنانے کے لئے شہر ی نظم و نسق کے بہتر نظام پر کام کر رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ،” مجھے یقین ہے کہ اَپنے شہروں کی فزیکل اور معاشی تخلیق نو اور اس کے بنیادی ڈھانچے کے ذریعے ہم شہریوں کو رہنے ، کام کرنے اور کاروبار کی ضروریات کو پور ا کرنے کے لئے ایک پُر کشش ماحول فراہم کرسکتے ہیں۔“ اُنہوں نے کہا کہ یہ بھی اتنا ہی اہم ہے کہ رہائشیوں کو شہری زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے شہری بحالی کے پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ سمارٹ سٹی شہریوں کو بہتر خدمات فراہم کرنے کے لئے شہروں کو پائیدار ، مو¿ثر بنانے کے لئے ایک عوامی تحریک ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہمیں مل جل کر کام کرنے سے سمارٹ سٹی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی ضرورت ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا ،” ہر شہرکی ایک منفرد ثقافت ہوتی ہے اور ان کی ترقی بھی روایتی طورپر ہوتی ہے اور شہروں کی ترقی کرتے ہوئے اِس ثقافتی ورثے کو بچانا ضروری ہے ۔“حکومت کی جانب سے شہر سرینگر کو سمارٹ سٹی میں بدلنے کا منصوبہ خوبصورت تو ہے ،لیکن سوال یہ ہے کہ سمارٹ سٹی منصوبے کو عملا نے کے دوران کہیں ایسے اقدام تو نہیں اٹھائے جارہے ہیں ،جنکی وجہ سے روزگار کے وسائل پیدا ہونے کی بجائے بے روزگاری کا بحران تو پیدا تو نہیں ہورہا ہے ۔رابطہ سڑک کو پیدل رابطے میں تبدیل کرنا ،سمارٹ سٹی اور روزگار کے لئے کتنا سود مند ثابت ہوگا ،کیا یہ منصوبہ دور اندشی پر مبنی ہے یا آج کا منصوبہ کل منتخب ہونے والی سرکار بدل سکتی ہے ۔کہیں یہ اقدام خانہ پوری تو نہیں ۔پانچ کلو میٹر کے دائرے میں سمارٹ سٹی منصوبے کو محیط رکھنا ،کیا جامع منصوبہ بندی کہلائی جاسکتی ہے ۔ابھی تک سمارٹ سٹی کے حوالے سے جو اقدامات اٹھائے گئے ،وہ سیول لائنز کے پانچ کلو میٹر کے دائرے میں ہی نظر آرہے ہیں ۔مولانا آزاد روڑ اور ریذیڈنسی روڑ کو خوبصورت یا جاذب نظربنا نا سمارٹ سٹی نہیں کہلائی جاسکے گی ۔شہر خاص کو سمارٹ سٹی کے دائرے میں نہ لانا ،سیول لائنز کے بالائی اور مضافاتی علاقوں کو سمارٹ سٹی کی نظروں سے اوجھل رکھنا،سمارٹ سٹی نہیں ۔تین سے چار کلو میٹر سڑکوں اور دیواروں کو رنگ وروغن اور مصوری سے سجانا سمارٹ سٹی نہیں ۔لالچوک اور اسکے دائرے میں آنے والے علاقوں میں چند ’سیکرین ‘ نصب کرنا ،نام نہاد بس اسٹینڈز یا پسینجر شیڈ تعمیر کرنا،سمارٹ سٹی نہیں ۔سمارٹ سٹی میں عوام کی سہولیت کے لئے بیت الخلاءکی سہولیت ،مقرر جگہوں پر بس اسٹینڈ قائم کرنا ،آٹو رکھشاﺅں،مسافر ٹیکسیوں کے لئے مخصوص اسٹینڈز قائم کرنا ،پارکینگ کی معقول سہولیات فراہم کرنا ،تعلیمی اداروں کو اپ گریڈ کرنا ،عصر حاضر کے مطابق وائی فائی کی سہولیات بہم رکھنا،پبلک ٹرانسپورٹ کو پیچیدہ نہیں بلکہ آسان بنا نا ،کوڑا کرکٹ کے ڈھیر جگہ جگہ جمع رکھنے کی بجائے صفائی کے عمل کو یقینی بنا نا ،گرد آلود سڑکیں نہیں بلکہ سر سبز شاداب رابطہ سڑکیں بنانا ،کشا دگی کے عمل کے دوران تجارت اور کاروبار کو ملحوظ رکھنا ،سرکاری راشن گھاٹ کے لئے معقول جگہیں نہ ٹین شیڈ ،یہی تو سمارٹ سٹی ہے ،جہاں شہریوں کو بنیادی سہولیات بہ آسانی دستیاب ہو۔ سمارٹ سٹی منصوبہ کو چند کلو میٹر کے دائرے پر محیط رکھنے سے تاریخی شہر سرینگر کو سمارٹ سٹی میں بدلایا نہیں جاسکتا ۔سمارٹ منصوبہ بندی عارضی نہیں بلکہ مستقل ہونی چاہئے ۔آج فٹ پاتھ بنانا اور سال  بھر کے بعد نیا ڈیزائن بنانا ۔یہ سمارٹ سٹی کا منصوبہ نہیں ہوسکتا ۔اس سال سڑکوں پر میکڈم بچھا کر اگلے سال دوبارہ میکڈم بچھانے کا عمل سمارٹ سٹی نہیں ۔پہلے میکڈم بچھانا اور اگلے روز پانی یا مواصلاتی پائپیں بچھانا ،سمارٹ سٹی نہیں ۔محض 30فٹ پل بنا نے میں سالہا سال تک شہریوں کو انتظار کرانا ،یہ سمارٹ سٹی نہیں ،رابطہ سڑکوں کو ایک حد تک بحال اور باقی کو خستہ حالت میں رکھنا ،سمارٹ سٹی نہیں ،ناکارہ ڈرنیج سسٹم ،معمولی بارشوں سے سڑکیں زیر آب آنا یہ سمارٹ سٹی نہیں ۔اسٹریٹ لائٹس نصب کرنا اور رات کے وقت اندھیرا قائم رہنا ،سمارٹ سٹی نہیں ۔حکومت کو خوبصورتی پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے لیکن یہ ترجیحات نہیں ہوچاہیے ۔ترجیحات شہریوں کو سہولیات فراہم ہونی چاہیے ۔منصوبہ بندی کیجئے لیکن خانہ پوری کے مترادف نہیں ،دور اندیشی سے فیصلہ جات لیں ۔



Popular Categories

spot_imgspot_img