پاکستان سے 300-400دہشت گرد درندازی کی فراق میں: نرونے

پاکستان سے 300-400دہشت گرد درندازی کی فراق میں: نرونے

نئی دہلی، 15جنوری : آرمی چیف جنرل ایم ایم نرونے نے سنیچر کو پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سرحد پار تربیتی کیمپوں میں تقریباً 300-400دہشت گرد جموں۔کشمیر میں دراندازی کرنے کے موقع کے انتظار میں ہیں۔
جنرل نرونے نے یہاں کریپا پریڈ گراونڈ میں آرمی ڈے کے موقع پر کہاکہ سرحد پار تربیتی کیمپوں میں تقریباً 300-400دہشت گرد جموں۔کشمیر میں دراندازی کرنے کے موقع کا انتظار کررہے ہیں لیکن کنٹرول لائن پر فوجی مہمات اور فوج کے مضبوط ’انسداد دراندازی گرڈ‘ نے کئی کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈرون کے ذریعہ ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے لئے بھی سرحد پار سے کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہندستان فوج سرحدوں پر حالات کو یکطرفہ بدلنے کی کوششوں کی اجازت نہیں دے گی اور ملک کا تحمل فطری قوت سے پیدا ہوا ہے اور اسے معمولی نہیں سمجھنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ ایک سال ہمارے لئے بہت چیلنجنگ رہا۔ آپ ہماری شمالی سرحدوں پر چین کے ساتھ ہوئے واقعات سے واقف ہیں۔ صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے حال ہی میں 14ویں سینئر آرمی کمانڈر سطح کی بات چیت ہوئی۔
انہوں نے کہاکہ مختلف سطحوں پر مشترکہ کوششوں کی وجہ سے کئی علاقوں میں ٹوٹ پھوٹ ہوئی ہے، یہ اپنے آپ میں ایک مثبت پیش رفت ہے۔ موجودہ صورتحال کو باہمی اور مساوی سلامتی کے اصول کی بنیاد پر حل کرنے کے لئے ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔
جنرل نرونے نے کہاکہ گزشتہ دو برسوں میں جموں۔کشمیر کے اندرونی حصوں میں زمینی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ سرحد پار سے حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم ترقی کے عمل کو روکنے کی کوشش کررہی ہے۔ غیرمقامی لوگوں اور غریب مزدوروں کو نشانہ بنانا اس سازش کا حصہ ہے لیکن سلامتی دستوں کی مسلسل کوششوں سے تشدد کے واقعات میں کافی کمی آئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.