ہندوستان اور چین :لداخ خطے میں تعطل پر فوجی مذاکرات کا 14 واں دور 13 گھنٹے تک جاری رہا

ہندوستان اور چین :لداخ خطے میں تعطل پر فوجی مذاکرات کا 14 واں دور 13 گھنٹے تک جاری رہا

نئی دہلی/ ہندوستان اور چین کے درمیان لداخ خطے میں تعطل پر فوجی مذاکرات کا 14 واں دور بدھ کے روز 13 گھنٹے تک جاری رہا حکام نے جمعرات کے روزیہ اطلاع دی دونوں فریقوں کے اعلیٰ فوجی کمانڈروں کی میٹنگ کل صبح 9:30 بجے شروع ہوئی اور رات 10:30 پر ختم ہوئی

اعلیٰ سکیورٹی ذرائع نے یہاں بتایا کہ ہندوستانی فوج کے لیہہ میں واقع فائر اینڈ فیوری کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل انندیاسین گپتا کی قیادت میں ہندوستانی فریق کی جانب سے 13 گھنٹے طویل بات چیت کے دوران ہندوستان نے متنازعہ علاقوں میں اپنی پوزیشن کو مضبوطی سےواقف کرایا۔ سرحدپر ٹکراؤ کے معاملے پر یہ بات چیت حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی ) کے چشول-مولدو سیکٹر میں چین کے کیمپ میں ہوئی۔
واضح رہے کہ ان بات چیت کے بارے میں میڈیا کو باضابطہ معلومات دینے سے پہلے محکمہ دفاع، سلامتی اور خارجہ امور کے اعلیٰ حکام کے درمیان مذاکرات کے نتائج پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔

آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے نے آرمی ڈے سے پہلے اپنی روایتی پریس بریفنگ میں بدھ کے روز کہا تھا کہ بات چیت کے دوران ہندوستان کا موقف مضبوطی سے رکھا جائے گا۔ آرمی ڈے 15 جنوری کو منایا جاتا ہے۔
آرمی چیف نےدفاعی نمائندوں کے ساتھ ورچوئل بات چیت کے دوران کہا، "یہ ضروری نہیں ہے کہ بات چیت کے ہر دور کا کوئی نتیجہ نکلے، زیادہ ضروری ہے بات چیت ، جو جاری ہے۔” اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ‘ایل اے سی پر’۔ چین کا چیلنج ابھی ختم نہیں ہواہے۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ سرحد پر دونوں طرف سے فورسز کا جمع ہونا ابھی کم و بیش برابری کا بنا ہوا ہے۔ اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ جنرل نروانے نے کہا تھا کہ جہاں تک چینی فوج پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کی طرف سے’’ درپیش چیلنج کا تعلق ہے تو‘‘ہم کسی بھی صورت حال کے لیے تیار ہیں۔
جنرل نرونے نے کہا تھا کہ گزشتہ 13 دور کی بات چیت میں پنگاگ جھیل اور کچھ دیگر ٹھکانوں پر تنازعہ کے حل کے لیے نتیجہ خیز نتائج سامنے آئے ہیں اور امید ظاہر کی ہے کہ اس بات چیت کے ذریعہ کوئی نتیجہ نکلے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ لڑائی ہوگی یا نہیں، اس بارے کوئی پیشین گوئی نہیں کی جا سکتی ۔ لڑائی آخری متبادل ہوتا ہے لیکن یہ طے ہے کہ لڑائی ہوئی تو جیت ہماری ہو گی۔
اس درمیان چین کے سرکاری اخبار چائنا ڈیلی نے ایک نئے ادارتی تبصرے میں لکھا ہے کہ امریکہ دونوں ممالک ہندوستان اور چین کے درمیان لڑائی کروانا چاہتا ہے۔ اخبار کا مشورہ ہے کہ ہندوستان اس کی باتوں میں نہ آئے اور سرحدی تنازعہ کو باہمی طور پر ایمانداری سے حل کرنے کی کوشش کرے۔
اس معاملے پر امریکی صدر کے میڈیا سیکرٹری جین نے پیر کے روز کہا کہ چین علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ بن گیا ہے اور وہ ہندوستان سمیت اپنے پڑوسیوں کو ڈرا دھماکہ کررکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اس معاملے میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.