راشن گھاٹوں پر ای پوز مشینوں کا استعمال کورونا کے پیش نظر بند ہونا چاہئے: عوامی حلقوں کی مانگ

راشن گھاٹوں پر ای پوز مشینوں کا استعمال کورونا کے پیش نظر بند ہونا چاہئے: عوامی حلقوں کی مانگ

سری نگر، 13 جنوری : کورونا کیسز میں درج ہونے ہو رہے اضافے کے باوجود بھی راشن گھاٹوں پر ای پوز مشینوں کے استعمال کے بعد ہی راشن کی فراہمی پر لوگوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ وزارت کی طرف سے ای پوز مشینوں کے استعمال پر پابندی کے بعد جموں صوبے میں راشن کی فراہمی کے لئے ان کا استعمال نہیں ہو رہا ہے لیکن کشمیر میں یہ عمل برابر جاری ہے۔
فدا محمد نامی ایک شہری نے یو این آئی کو بتایا کہ سری نگر کے کسی بھی راشن گھاٹ پر غالباً ان ای پوز مشینوں کے استعمال کے بغیر صارفین کو راشن فراہم نہیں کیا جا رہا ہے جو کورونا کی موجودہ لہر کے پیش نظر بہت ہی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ راشن کارڈ جمع کرکے بغیر کسی خطرے کے راشن تقسیم کیا جاسکتا ہے لیکن متعلقہ عملے کا ایسا کرنے سے گریز کرنا عقل سے باہر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے ایک گھاٹ منشی سے اس بارے میں استفسار کیا تو انہوں اس ضمن میں محکمہ کی طرف سے کوئی حکمنامہ جاری نہ ہونے کو جواز بنایا۔
وسطی کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک صارف نے کہا کہ یہ ای پوز مشینیں کبھی نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے گھنٹوں تک کام نہیں کرتی ہیں جس کی وجہ سے ہمیں کبھی کبھی دن میں کئی بار راش گھاٹ کے چکر لگانا پڑتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح مجھ جیسے مزدروں کو مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔
لوگوں نے متعلقہ محکمے سے اس ضمن میں ایک حکمنامہ جاری کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ لوگوں کو مشکل میں پھنسنے سے بچایا جائے۔
دریں اثنا یو این آئی نے متعلقہ حکام سے اس سلسلے میں رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن فون کال کو نظر انداز کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.