ملک کی مختلف ریاستوں میں انتخابات کا اعلان ہوتے ہی انتخابی دنگل میں تیزی آنے لگی ہے ۔اتر پردیش اور پنجاب میں سیاستدان کورونا گائیڈ لائنز کا خیال نہ کرتے ہوئے اپنی دال گرم کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں ۔جہاں تک پنجاب کا تعلق ہے وہاں چند سکھ نوجوان حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور اُنکے ساتھیوں کے جھنڈے اور اس تنظیموں کے لیڈران کی ہوڈنگ پھاڑ دیتے ہیں ۔اسطرح کے ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر عام ہو رہی ہیں ۔لگتا ہے سوشل میڈیا ایک بہت بڑا ہتھیار اب سیاسی جماعتوں کیلئے بھی ثابت ہو رہا ہے ۔ عام لوگ رو رہے ہیں کیونکہ انہیں مہنگائی نے کئی کا نہیں رکھا ہے ۔پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان پر ہیں، جبکہ دال چاول اور کھانے پینے کی دیگر چیزیں بھی دن بہ دن مہنگی ہوتی جا رہی ہے ۔ان حالات میں لوگ اپنا ووٹ کس کو دیں گے۔ کہنا مشکل ہے ویسے بھی ووٹر پر کوئی بھروسہ نہیں ہوتا ہے کہ وہ کس کو آخر پر خوش کرتا ہے اور کس کو رولاتا ہے ،ہم یہی کہے گے کہ 10مارچ کو ہی تصویر صاف ہو گی۔ تب تک چوہے۔ بلی کا کھیل دیکھنا ہی پڑے گا ۔





