صوبائی کمشنر کشمیر کا سری نگر میں واقع سینٹ لوکس چرچ کا دورہ

صوبائی کمشنر کشمیر کا سری نگر میں واقع سینٹ لوکس چرچ کا دورہ

سری نگر/ صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے جمعے کے روز سری نگر کے ڈلگیٹ علاقے میں واقع وادی کے قدیم ترین گرجا گھر سینٹ لوکس چرچ کا دورہ کرکے وہاں جاری تجدید کاری کام کا جائزہ لیا۔

بتادیں کہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کے روز اس قریب 125 سال پرانے اور تاریخی چرچ کا ای افتتاح کرکے اس کو دوبارہ لوگوں کے لئے کھول دیا۔

اس گرجا گھر کے تزئین و آرائش کا کام جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے یونین ٹریٹری میں سپانسر کی جانی والی ثقافتی و وراثتی اہمیت کی حامل تعمیرات کے احیا، تحفظ اور تجدید کاری کے لئے ایک اسکیم کے تحت کیا جا رہا ہے۔


مسٹر پولے نے چرچ کے دورے کے دوران میڈیا کو بتایا کہ یہ قریب سوا سو سال پرانا چرچ ہے جو کھنڈرات بن گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ وادی میں مسیحی برادری کی آبادی زیادہ سے زیادہ پانچ سو ہے لیکن یہاں کی دوسری برادریوں کے لوگوں خواہ وہ مسلم ہیں یا پنڈت نے ان کی عبادت گاہوں کو ٹھیک کرنے کے لئے بڑا رول ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ہمیشہ بھائی چارے اور مذہبی رواداری رہی ہے جس کو یہاں کشمیریت کہتے ہیں اور اس چرچ کا بحال ہونا اسی کا نتیجہ ہے۔

موصوف صوبائی کمشنر نے وادی کشمیر کے لوگوں کو بالعموم اور مسیحی برادری سے وابستہ لوگوں کو بالخصوص کرسمس تہوار کے موقعہ پر مبارک باد پیش کی۔

قابل ذکر ہے کہ قریب ایک صدی قدیم اس چرچ میں کرسمس کے تہوار کے موقعے پر عقیدت مندوں کا تانتا بندھا رہتا تھا اور کشمیر میں ملی ٹنسی شروع ہونے سے قبل مسیحی برادری سے وابستہ لوگ روازنہ اس میں حاضر ہوا کرتے تھے۔

لیکن بعد میں یہ چرچ طویل مدت تک بند رہا جس کی وجہ سے کا ڈھانچہ بوسیدہ ہونے لگا۔اس چرچ کے بند ہونے کے بعد مسیحی براداری کے لوگ تہواروں خاص کر کرسمس کے موقعے پر سونہ وار میں واقع چرچ میں حاضر ہوتے ہیں۔

سنیٹ لیوکس کا سنگ بنیاد ڈاکٹر ارنسٹ اور ڈاکٹر ارتھر نوی نے رکھا تھا اور 12 ستمبر 1896 کو لاہور کے بشپ نے اس کو کشمیر کے گواہ کے بطور وقف کیا تھا۔


یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.